تشدد کی کسی بھی حالت میں وکالت نہیں کی جاسکتی :مولانامحمود مدنی

0
0

مظاہروں میں پولس کی گولیوں سے شہریوں کی ہلاکت پر جمعیتہ علما ہند نے شدید غم وغصہ کا اظہار کیا
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری اور جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کے خلاف ہورہے مظاہروں پر کریک ڈاؤن اور پولس کی گولی سے شہریوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے پرشدید غم و غصہ کا اظہار کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ تشدد کی کسی بھی حالت میں وکالت نہیں کی جاسکتی چاہے وہ سرکار اور انتظامیہ کی طرف سے ہو یامظاہرین کی طرف سے۔اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنی آئینی ذمہ داری کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جس طرح اپنے ہی شہریوں کے خلاف بدلہ لینے کی بات کہی ہے اورجس طرح ایک آڈیو پیغام کے ذریعہ ریاست کا ایک اعلی افسروزیر اعلی کے حوالے سے لوگوں کے ’ٹانگ ہاتھ‘ توڑنے کا حکم دے رہا ہے، وہ فاشزم اور سفاکیت کی علامت ہے۔ایک منتخب سرکار کس طرح اپنے عوام کے جذبات کو سمجھنے کے بجائے ان کے خلاف پولس ایکشن کا حکم دے سکتی ہے، بلاشبہ یہ جو کچھ ہورہا ہے اس نے انگریزوں کے زمانے کی یاد تازہ کردی ہے۔اپنے ہی شہریوں کے خلاف بدلے کی بات اور لاٹھی کا استعمال کرنے کے بجائے عقل کے استعمال کی ضرورت ہوتی ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا