’غیرمسلم شعراء کااُردوکی ترقی میں رول ‘

0
0

جموں یونیورسٹی میں دوروزہ قومی سیمیناراورآل انڈیااُردومشاعرے کااہتمام
لازوال ڈیسک

جموں؍؍شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی کی جانب سے ’’غیرمسلم شعراء کااُردوکی ترقی میں رول ‘‘کے موضوع پربرگیڈیئرراجندرسنگھ آڈیٹوریم جموں یونیورسٹی میں منعقدہ دوروزہ قومی سیمینار کاانعقادڈین ریسرچ اسٹڈیز پروفیسرنریش پادھانے کیا۔اپنے خطاب میں پروفیسرنریش پادھانے اُردوزبان کی شاعری اورنثرکی مٹھاس کے بارے میں خیالات کااظہارکیا۔ انہوں نے اُردوکوایک تہذیب یافتہ اورمیٹھی زبان قراردیتے ہوئے کہاکہ اُردوایک ایسی زبان ہے جس نے ہندوستان کومتحدرکھنے اورآزادی کے حصول میں نمایاں رول اداکیا۔پروفیسرنریش پادھانے کہاکہ اُردوزبان کی ترقی میں بلالحاظ مذہب وملت شعراء اورادباء نے خدمات انجام دیں۔انہوں نے کہاکہ اُردوصرف مسلمانوں کی زبان ہے یہ ایک جھوٹ ہے اورسچ یہ ہے لاتعدادغیرمسلم شعراء اورادباء جن میں پنڈت رتن ناتھ سرشار،پنڈت دیاکرشن نسیم ، منشی پریم چند، راجندرسنگھ بیدی، کرشن چندروغیرہ کے نام شامل ہیں نے بھی ملکی سطح پراُردوکی ترقی میں شانداررول اداکیا۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیرمیں بھی غیرمسلم شعراء اورادباء مثلاً ٹھاکرپونچھی، آنندلہر ،بلراج بخشی اورپرتپال سنگھ بیتاب جیسے شعراء نے اُردوکی ترقی میں گراںقدرخدمات انجام دی ہیں۔اس دوران سیمی نار کاکلیدی خطبہ دہلی یونیورسٹی کے پروفیسرعلی جاویدنے پیش کرتے ہوئے ملکی اورریاستی سطح پراُردوکی ترویج میں غیرمسلم ادباء وشعراء کے رول پرتفصیلی خیالات کااظہارکیا۔انہوں نے کہاکہ غیرمسلم ادباء وشعراء کی بدولت ہی اُردودُنیاکی سب سے زیادہ سیکولرزبان ہے اوراُردوادب کوامیربنانے میں غیرمسلم ادباء وشعراء مثلاً راجندرسنگھ بیدی، مہندرناتھ، ٹھاکرپونچھی،پریم ناتھ پردیسی، مہکش کاشمیری،نندکشوروکرم،پروفیسرگوپی چندنارنگ، پروفیسرجگن ناتھ آزاد،پروفیسرشام لال کالرا،پروفیسرحکم چندنیرّشامل ہیں اوران کی ریاستی اورملکی سطح پرخدمات کونظرانداز نہیں کیاجاسکتاہے۔انہوں نے کہاکہ غیرمسلم ادباوشعراء نے پیغمبر اسلام حضرت محمد ؐ کے علاوہ نواسہ رسول ؐ حضرت امام حسین علیہ السلام اورکربلاکے دیگرشہداء کوخراج عقیدت پیش کرنے کیلئے شاندارشاعری کانذرانہ پیش کیاہے جسے فراموش نہیں کیاجاسکتا۔سیمی نارکی افتتاحی تقریب کے مہمان ذی وقارپروفیسرشاہدپرویز نے جموں وکشمیرکے غیرمسلم شعراء وادباء کی اُردوکی ترقی میں رول کے بارے میں تفصیلی روشنی ڈالی۔انہوں نے جموں وکشمیرکے تمام خطوں کومتحدرکھ کراسے اُردوکے خطہ بنایاہواہے۔انہوں نے کہاکہ مہاراجہ پرتاپ سنگھ نے اُردوکوسرکاری زبان کادرجہ دیاکیونکہ اس زبان کے ساتھ ہرطبقہ ہائے فکرسے تعلق رکھنے والاادیب وشاعرجڑاہواتھا۔قبل ازیں ڈین فیکلٹی آف آرٹس اورصدرشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی پروفیسرشہاب عنایت ملک نے مہمانوں کااستقبال کرتے ہوئے جموں وکشمیرمیں اُردوکے آغازوارتقاء پرروشنی ڈالی۔ انہوں نے کہاکہ ڈوگرہ حکمرانوں بالخصوص مہاراجہ رنبیرسنگھ نے اُردوکی ترقی میں نمایاں رول اداکیا۔ انہوں نے ملک کے دوسرے حصوں سے ادباء وشعراء کوریاست میں بلایااوراُردوکوفروغ دیا۔اس کے بعد مہاراجہ پرتاپ سنگھ نے 1889 ؁ء میں اسے ریاست کی سرکاری زبان کادرجہ دیا۔انہوں نے کہاکہ ملک راج صراف، کرشن سمیل پوری، عرش صہبائی، طالب ایمن آبادی، عابدمناوری ،دیناناتھ رفیق،ملک راج آنند، موہن یاور، پرتپال سنگھ بیتاب،مہکش کاشمیری، بیتاب جے پوری، آنندلہر،بلراج بخشی،جتندرادہم پوری، جوگیندرودیگرغیرمسلم شعراء نے اُردوزبان وادب کے فروغ کیلئے گرانقدرخدمات انجام دی ہیں۔ اس دوران سیمینارکی افتتاحی تقریب کی نظامت کے فرائض ایسوسی ایٹ پروفیسرڈاکٹرمحمدریاض احمد نے انجام دیئے جبکہ شکریہ کی تحریک اسسٹنٹ پروفیسرڈاکٹرچمن لعل نے پیش کی۔ بعدازاں شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی اورریاستی کلچرل اکادمی کے اشتراک سے برگیڈیئرراجندرسنگھ آڈیٹوریم میں ایک آل انڈیااُردومشاعرے کااہتمام کیاگیا جس میں عرش صہبائی، پرتپال سنگھ بیتاب ،جاویدملک زادہ، عباس رضانیئر، ضمیراحمدضمیر، بلراج بخشی، سبتِ رضوی،پرویزملک، توصیف تابش، عادل، ڈاکٹرمولابخش، ستارسنگھ ودیگران نے اپناکلام پیش کرکے سامعین کومحظوظ کیا۔ اس دوران مشاعرے کی صدارت کے فرائض ملک کے نامور شاعرملک زادہ جاویدنے انجام دیئے۔اس دوران مشاعرے کی نظامت عباس رضانیئرنے کی جبکہ شکریہ کی تحریک ڈین فیکلٹی آف آرٹس اورصدرشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی پروفیسرشہاب عنایت ملک نے پیش کی۔مشاعرے میں وائس چانسلرجموں یونیورسٹی پروفیسرمنوج کماردھر مہمان خصوصی تھے ۔اپنے خطاب میں پروفیسردھرنے اہمیت کے حامل موضوع پردوروزہ قومی سیمینارکاانعقاد کرنے کیلئے شعبہ اُردوکے رول کوسراہا۔انہوں نے کہاکہ شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی اورریاستی کلچرل اکیڈمی کی وجہ سے جموں اُردوکاادبی مرکزبن گیاہے جہاں پرآئے روز ادبی تقاریب کااہتمام ہوتاہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا