وادی میں شدید بجلی کا بحران سے صارفین پریشان

0
0

میٹر اور بغیر نصب کئے گئے علاقوں میں غیر اعلانیہ بجلی دورانیہ بھی شروع
جے کے این ایس
سرینگر؍؍وادی میں شدید بجلی کا بحران پیدا ہوا ہے جبکہ غیر اعلانیہ بجلی کٹوتی شیڈول نے شہر وگام میں صارفین کو مخمصے میں ڈال دیا ہے۔ادھر مقامی پن بجلی گھروں میں بھی برقی رئو کی پیداوار میں کافی کمی آئی ہے جس کے سبب میٹر نصب کئے علاقوں میں بھی شام کے وقت14گھٹنے فی ہفتہ کی شرح سے بجلی کٹوتی پروگرام عملایا جارہا ہے۔ جے کے این ایس کے مطابق موسم سرما میں جب درجہ حرارت صفر ڈگری سے نیچے چلاگیا ہے اور ہر طرف سردی کی سخت ترین لہر جاری ہے اورہر طرف بجلی کے بحران نے صارفین کو پریشان کر کے رکھا ہے۔بجلی بحالی میں غیر اعلانیہ کٹوتی سے شہر وگام لوگ بھی سڑکوں پر بر سر احتجاج ہے تاہم محکمہ بجلی اس بحران سے نپٹنے کیلئے ناکام نظر آرہا ہے۔موسم سرما کی آمد کے ساتھ حسب روایت غیر اعلانیہ بجلی دورانیہ بھی شروع کیا گیا ہے جبکہ بجلی بریک ڈائون کی وجہ سے لوگ تذبذب میں مبتلا ہوئے ہیں۔بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے شہر و گام میں احتجاجی لہر چھڑ چکی ہے جبکہ صارفین کا الزام ہے کہ انتظامیہ مصروف ہونے کی وجہ سے عوامی مسائل خاص طور پر بجلی بحران پرت قابو پانے میں ناکام ہوچکی ہے۔صارفین کا الزام ہے کہ محکمہ بجلی کے آفسران کو کوئی بھی پوچھنا والا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اس پر حد یہ ہے کہ ایک بار پھر محکمہ بجلی کے اہلکاروں نے غیر اعلانیہ بجلی شیڈول پر عمل کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے اور صارفین کو اس بات کی کوئی خبر ہی نہیں ہوتی کہ بجلی کب جائے گی اور کب واپس آئے گی۔نمائندے کے مطابق سرینگر میں کئی ایک صارفین نے کہا کہ اکثر بجلی اچانک گل ہو جاتی ہے اور اب محکمہ نے شام کے وقت بغیر اعلان بجلی بند کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان سرد ایام میں بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگوں خاص طور پر بچوں اور بزرگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔سٹی رپورٹر کے ساتھ بات کرتے ہوئے شہر سرینگر کے بیشتر علاقوں کے لوگوں نے بھی شکایت کی کہ اکثر و بیشتر ایام میں بجلی بند کی جاتی ہے جبکہ شہر خاص اور سیول لائنز میں با ضابطہ طور پر کٹوتی شیڈول بھی مرتب کیا گیا تاہم محکمہ نے ابھی تک اس کا اعلان نہیں کیا۔سیول لائنز علاقوں کے لوگوں نے سٹی رپورٹر کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ میٹر نصب ہونے کے باوجود بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے جبکہ شام کے وقت بھی بجلی بند کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ شہر میں میٹر نصب کئے گئے علاقوں کے لوگوں نے بتایا کہ اب محکمہ انوکھا بجلی شیڈول عملا رہا ہے اور ہر شام2 سے3گھنٹوں تک بجلی بند کی جاتی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹر نصب کئے گئے علاقوں میںفی ہفتہ 30گھنٹے کے بجلی کٹوتی شیڈول پروگرام کو عملایا جا رہا ہے جس میں سے شام کے وقت فی ہفتہ14سے20گھنٹے بجلی بند کی جا رہی ہے ۔محکمہ کے ذرائع سے معلوم ہوا کہ بغیربجلی میٹر علاقوں میں فی دن 10گھنٹے کے حساب سے بجلی بند کی جا رہی ہے جبکہ میٹروالے علاقوں میں اسی طرز پر8گھنٹوں کی بجلی کٹوتی فی یوم کے حساب سے کی جا رہی ہے ۔اس دوران غیر بجلی کٹوتی شیڈول کی وجہ سے جہاں لوگ مخمصہ میں مبتلا ہوئے ہیں وہی خاص طور پر طلاب کو سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔محکمہ بجلی نے اس حوالے سے جو کٹوتی شیڈول مرتب کیا ہے ، اس کے مطابق بغیر میٹر والے علاقوں میں 60گھنٹے فی ہفتے کے حساب سے کٹوتی کی جا رہی ہے جس میں شام کے وقت 20گھنٹوں تک بجلی بند کرنا بھی شامل ہے ۔اس شیڈول کے مطابق بغیر میٹر والے علاقوں میں رات کے وقت 10گھنٹے کٹوتی اور دنوں میں 50گھنٹے تک بجلی بند کرنے کا پروگرام بنایا گیا ہے ۔اس دوران محکمہ بجلی کے ایک اعلیٰ افسر نے جے کے این ایس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مصروف اوقات میں وہ غیر ضروری بجلی سے چلنے والے گرمی کے آلات کو استعمال میں نہ لائے کیونکہ ان کی وجہ سے وادی بھر میں موسم سرما کے دوران بجلی سپلائی متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصروف ترین وقات میں جب بجلی آلات چلائے جاتے ہیں توبجلی سپلائی متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ بھی اضافی کٹوتی سے بچنا چاہتا ہے اور بلا خلل بجلی فرہم کرنے کی تگ دو کر رہا ہے تاہم لوگوں کی طرف سے بجلی کے شدید استعمال کی وجہ سے اضافی کٹوتی کی جا رہی ہے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ محکمہ بجلی نے چیکنگ اسکارروں کو بھی وادی بھر میں متحرک کیا ہے اور بجلی کا غیر قانونی طور پر استعمال کرنے والوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ بجلی سسٹم پر اضافی دبائو ڈالنا بند کر دے کیونکہ اس سے بجلی کٹوتی شیڈول میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا