برف پگلنے سے وادی کی سڑکیں ستی سر میں تبدیل

0
0

لوگوں نے طویل مدتی نکاسی آب منصوبہ بندی میںناکامی کا لگایا الزام
کے این ایس
سرینگر؍؍ وادی میں جمعہ کو ہوئی برفباری کے بعد جب برف پگلنے کا سلسلہ شروع ہوا تو سرینگر ستی سر میں تبدیل ہوئی،جس کے نتیجے میں شہر کے نشیبی علاقے زیر آب آئے ۔ اس دوران محکمہ میونسپلٹی نے اگر چہ پانی کی نکاسی شروع کی تاہم لوگوں نے اس کو ناکافی قرار دیتے ہوئے نکاسی آب کیلئے طویل مدتی حکمت عملی مرتب کرنے میں مسلسل حکومتیں ناکام ہونے کا الزام عائد کیا ۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق سرینگر سمیت وادی میں برفباری کے بعد برف پگلنے کا سلسلہ شروع ہوا جس کے ساتھ ہی شہر اور قصبہ جات سمیت دیہات کی سڑکیں آب آب ہوگئی۔ سیول لائنز کے کئی علاقوں جن میں سرائے بالا،سرائے پائین،بربر شاہ،سمندر باغ، جواہر نگر، بمنہ،نٹی پورہ، مہجور نگر،پادشاہی باغ،نوگام، پادشاہی باغ،بمنہ جبکہ پائین شہر کے عیدگاہ، نور باغ،حبہ کدل، خانیار سمیت دیگر نشیبی علاقوں میں برف پگلنے کی وجہ سے مقامی لوگوں کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔شہر خاص کے معروف بازاروں مہاراج گنج ، زینہ کدل ، راجوری کدل ، بہوری کدل ، نوہٹہ ، گوجوارہ ، نوا کدل ، صفا کدل اور دیگر ملحقہ بازاروں و سڑکیں برف کے پانی کی وجہ سے ندی نالوں کا روپ دھرپن کرنے لگی ۔دریں اثناء سیول لائنز علاقوں راجباغ ، مگھرمل باغ ، اندرا نگر ، اقبال کالونی ، شیو پورہ ، بٹوارہ ، جواہر نگر ، سونوار اور دیگر علاقوں میں بھی برف کا پانی جمع ہونے کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ یہ علاقے زیر آب آچکے ہیں۔ادھر برفباری کی وجہ سے شہر سرینگر میں محکمہ ’یو ای ای ڈی‘ کی پول کھل کر رہ گئی جبکہ دیگر محکموں کی کار کردگی پر بھی انگلیاں اٹھنی شروع ہوگئی ہے۔معروف و مصروف ترین بازاروں اور سڑکوں کے زیر آب آنے کی وجہ سے لوگوں کو عبور و مرور میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ متعلقہ محکمے بھی کئی نظر نہیں آئے اور ایک بار پھر محکمہ یو ای ای ڈی اور میونسپلٹی کی پول سرعام کھل گئی ۔ راہگیروں نے زبردست برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سڑکیں اور بازار زیر آب آئی تو یہ محکمے کئی نظر نہیں آئیں ۔ محکمہ کے اعلیٰ افسر نے بتایا کہ سرینگر میں پہلے سے کئی نصب شدہ پمپوں کو بروائے کار لایا گیا ہے جبکہ کئی علاقوں میں پانی کی سطح کم ہونے کی وجہ سے بڑے پمپوں کو کام پر نہیں لگایا جاسکتا۔ اس دوران بھاری برف باری کے بعد سرحدی ضلع کپوارہ کے متعدد دیہی علاقوں کی رابطہ سڑکو ں سے برف نہیں ہٹائی گئی اور بجلی سپلائی بحال نہ کرنے کے نتیجے میں لوگو ں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ سرحدی علاقوں کی سڑکیں بھاری برف باری کے بعد ہنوز بند پڑی ہیں جس کے نتیجے میں کیرن ،کرناہ ،مژھل ،جمہ گنڈ اور بڈنمل کا رابطہ ضلع صدر مقام سے منقطع ہے ۔ جنوبی کشمیر کے کولگام ،شوپیاں اور اننت ناگ میں بھی کئی سڑکیں برفباری اور مابعد پانی جمع ہونے کی وجہ سے لوگوں کیلئے سوہان روح بن چکی ہیں۔ بجبہاڈہ سے لیکر بابا پورہ زینہ پورہ روڑ پانی میں ڈوب گیا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو عبور و مرور میں مشکلات کا سامنا کرنا پرا رہا۔ ادھر سنگم سے کھڈونی تک کی سڑک بھی نا قابل آمدرفت بن چکی ہیں اور پانی جمع ہونے کی وجہ سے گاڑیوںکی نقل و حمل میں کافی دشواریان پیش آرہی ہیں۔نوپورہ ،کیموہ سرک کا بھی یہی حال ہے جبکہ آروانی کے کئی علاقوں میں برف اور بارش کا پانی دکانوں میں داخل ہوا ہے۔ہوم شالی بگ کے کئی علاقے بھی برف کے پانی کی وجہ سے زیر آب آئے۔ادھر مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ضلع انتظامیہ کئی حرکت نہیں کر رہی ہیں اور نہ ہی اس سلسلے میں اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا