شہریت سے لوگ عز ت کی زندگی جی سکیں گے :امت شاہ

0
0

کئی دہائیوں بعد بھی آج افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کے اقلیتوں کے حقوق محفوظ نہیں رہے
یواین آئی

نئی دہلی؍؍وزیر داخلہ امت شاہ نے شہریت ترمیمی بل کو تاریخی قرار دیتے ہوئے بدھ کے روز کہا کہ کئی دہائیوں سے جو کروڑوں لوگ استحصال کی زندگی جی رہے تھے ان کی زندگی میں بل کے التزام سے اب امید کی کرن نظر آئے گی۔مسٹر مودی نے بدھ کے روز راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی بل 2019 کو بحث کے لئے پیش کرنے کے بعد کے کہا کہ ملک میں بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان سے آنے والے کروڑوں ہندو، جین، بدھ ، سکھ، عیسائی اور پارسی برادری کے لوگوں کو اب شہریت دی جا سکے گی اور وہ عزت کی زندگی جی سکیں گے ۔ وہ مکان لے سکے گے ، روزگار حاصل کر سکیں گے اور ان پر چل رہے مقدمے ختم ہو سکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی تقسیم کئے جانے کے بعد سوچا تھا کہ پڑوسی ممالک میں اقلیتی خاندان عزت کی زندگی گذار یں گے ۔ کئی دہائیاں گزرنے کے بعد بھی افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کے اقلیتوں کے حقوق محفوظ نہیں رہے ۔ بنگلہ دیش کے بننے کے بعد وہاں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی کوشش نہیں کی گئی لیکن مجیب الرحمن کا قتل کر دیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں 20 فیصد اقلیتی تھے ۔ ان میں سے کئی مارے گئے یا ان کا مذہب تبدیل کرایا گیا ۔ کافی لوگ ہندوستان میں آئے لیکن انہیں شہریت نہیں ملی ۔ ایسے لوگوں کو شہریت دینے کے ساتھ ساتھ کچھ مخصوص مراعات دی جائے گی۔مسٹر شاہ نے کہا کہ اس برس ہوئے لوک سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے انتخابات منشور میں جہنم کی زندگی جی رھے تارکین وطن کو شہریت دینے کا وعدہ کیا تھا جس کی وجہ ان کی پارٹی اس بل کے تئیں پرعزم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت شمال مشرقی علاقے کی ریاستوں کی زبان، ثقافت اور سماجی سکیورٹی کے لئے بھی عہد بند ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹ پھیلایا جا رہا ہے کہ یہ بل اقلیتی طبقے بالخصوص مسلمانوں کے خلاف ہے ۔ مسلمان ملک کے شہری ہیں اور رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ 1985میں آسام معاہدہ ہوا تھا اور اس کے تحت ایک کمیٹی کی تشکیل دینے کا التزام گیا تھا لیکن 33 برس گزر جانے کے بعد بھی اس کی تشکیل نہیں دی گئی ہے ۔ حکومت آسام کے اصل باشندوں کے مفاد کے تیئں ٖ سنجیدہ ہے ۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ کے ضابطہ کے ذریعے لوگوں کو شہریت دی جائے گی اور جو لوگ جس تاریخ کو آئیں ہیں انہیں اسی تاریخ کو شہریت دی جائے گی ۔ دراندازی یا شہریت کو لے کر جن لوگوں کے خلاف کیس چل رہے ہیں وہ ختم ہو جائیں گے ۔ اس کے ساتھ ہی وہ لوگ جو کاروبار کر رہے ہے اسے باضابطہ کیا جائے گا ۔ اس سے پہلے ترنمول کانگریس کے سکھندن شیکھر رائے نے کہا کہ انہوں نے بل پر بحث ملتوی کرنے کے معاملہ میں ضابطہ 230 کے تحت نوٹس دیا تھا ۔ انہوں نے بل میں بہتر ی لانے کا مطالبہ کیا تھا ۔ چیئرمین ایم وینکیا نایڈ نے کہا کہ انہوں نے ضابطہ دیکھ لیا ہے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا