عابد پامپوری
ڈوڈہ؍؍ہائی اسکول اُگاڑمیں تدریسی عملے کی شدید قلت ہے ، اسکول گذشتہ دو سالوں سے ہیڈ ماسٹر کے بغیر چل رہا ہے اور تمام ماسٹر گریڈ پوسٹ میں تمام اسامیاں خالی ہیںاور اس اسکول میں صرف 4 اساتذہ تعینات ہیں ، ان سب میں بطور RET ہیںجو مذکورہ گاؤں کے بچوں کا مستقبل تاریک ہونے کاخدشہ ہے۔ چونکہ سرپنچ حلقہ پنچایت اُگاڑنے ہائی اسکول میں عملہ کی تعیناتی کے حوالے سے انتظامیہ سے کئی بار مطالبہ کیا ہے لیکن انتظامیہ عوام کے مطالبات پر بہرا کان پھیر دیتی ہے۔ گورنمنٹ پرائمری اسکول اول میں صرف 3 اساتذہ موجود تھے لیکن ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ کی ہدایت پر ڈوڈہ نے ایک ٹیچر سریندر کمار کو ہائی اسکول اُگاڑمیں منسلک کیا ہے لیکن بعد میں انہیں سرکاری پی ایس اول کے حکم کے مطابق پوسٹ کیا گیا تھالیکن اس کے بعد وہ دوبارہ سرکاری ایل ایچ ایس کولہند میں منسلک ہوگئے ، جی پی ایس اول میں پہلے ہی تدریسی عملے کی کمی ہے لیکن اس کی وجہ سے مذکورہ اسکول میں بچوں کی اساتذہ کی تعلیم بری طرح متاثر ہورہی ہے۔ سرپنچ حلقہ پنچایت محمد شفیع ماگرے نے ہمیں بتایا کہ "ہم نے انتظامیہ سے کئی بار بات کی ہے لیکن انتظامیہ ہمارے مطالبات کی طرف دھیان دے دیتی ہے کیوں کہ بچوں کی تعلیم بری طرح سے دوچار ہے لیکن انتظامیہ گہری سست روی کا شکار ہے ، میں موجودہ حکومت سے درخواست کرنا چاہتا ہوں ہمیں مناسب تدریسی عملہ مہیا کرنا تاکہ تعلیم کو بہتر بنایا جاسکے اور بچوں کے لئے ان کے دروازے پر اچھی تعلیم کی فراہمی کی جاسکے۔ "