آج جموں بندہے!

0
0

دفعہ370اور35اے کے خاتمے کے بعد جموں وکشمیراورلداخ کودوالگ الگ مرکزی زیرانتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعدپہلی مرتبہ سنیچرکوجموں بندکی کال جموں وکشمیرنیشنل پینتھرس پارٹی نے دی ہے، جسے کئی تنظیموں وجماعتوں کی حمایت حاصل ہوئی ہے،جموںکے حالات وصورتحال بتاتی ہے کہ کاروباریوں ،وکلاء برادری کے علاوہ عام لوگوں میں ایک اندرہی اندرناراضگی ہے،یہ بات الگ ہے کہ جموں صوبہ میں گذشتہ اسمبلی انتخابات میں بھاجپاکوبھاری اکثریت ملی،بھاجپاکادبدبہ اب بھی ہے،دبدبہ کہیں یادبائوکہیں لیکن اہلیانِ جموں خاص طورپرجموں، سانبہ، کٹھوعہ اور اودھمپورکے لوگ کھل کر اپنی کسی پریشانی کواُجاگرکرنے سے کترارہے ہیں ،انہیں ڈرہے کہ کہیں بھاجپاانہیں ’دیش دروہی‘قرار نہ دے، ملک کے وسیع ترمفادات میں بلاشبہ ظاہری طورپرجموں370کے خاتمے سے خوش ہے لیکن دانشمند طبقہ یہ سمجھنے میں رتی بھربھی کوتاہی نہیں کررہاہے کہ 370کے خاتمے سے ان کے پائوں تلے سے زمین کھسک گئی ہے اور وہ دِن دورنہیں جب جموں کی اپنی شناخت ،اپناتشخص،تہذیب وتمدن قصہِ پارینہ بن جائیگا آنے والے دس پندرہ برسوں میں یہاں ملک بھرسے لوگوں کی آمدہوگی،چھوٹی سے بڑی ملازمت اور چھوٹے کاروبار سے بڑے کاروبارتک ہرجگہ ان کادبدبہ ہوگااور جموں کاتعلیم یافتہ نوجوان طبقہ، مزدور پیشہ افراد، کاروباری سب اپنے وجود کوبنائے رکھنے کیلئے طرح طرح کے مصائب کاشکارہونگے،بھاجپانے ملک کے وسیع ترمفادات میں دفعہ370کاخاتمہ کیالیکن ساتھ ہی ایک بڑی خطا ریاست کادرجہ ختم کرنے سے ہوگئی کیونکہ اس فیصلے سے جموں خوش نہیں جوبھاجپاکیلئے نیک شگون نہیں، اب دھیرے دھیرے آوازیں اُٹھنے لگی ہیں ، پینتھرس کی پہل ہے، ڈوگرہ صدرسبھا، شری رام سیناجیسی تنظیموں کے علاوہ کئی ایسے طبقے ہیں جنہوں نے بندکو’ہاں ‘کہاہے،انٹرنیٹ پرمسلسل پابندی نے ہرطبقے کومتاثرکیاہے ان میں طلبہ اور تاجرزیادہ پریشان حال ہیں،جموں بندکی باز گشت کے بیچ سرکارنے اُٹھتی آوازکودبانے کاسلسلہ جاری رکھتے ہوئے پینتھرس پارٹی چیئرمین ہرش دیوسنگھ کو نظربندکرلیاہے،یہاں سے لیفٹیننٹ گورنرکی انتظامیہ کی منشاء کااندازہ لگایاجاسکتاہے کہ جموں کی اُس آواز کو بھی دبایاجارہاہے جوہمیشہ ملک کیساتھ رہی، لیفٹیننٹ گورنرمرموکوچاہئے کہ جمہوری اقدار کی پاسداری کرتے ہوئے لوگوں پرامن طریقے سے اپنی آوازبلندکرنے کے حق سے محروم نہ کریں، ہرش دیوسنگھ نے جمعہ کوپریس کانفرنس میں انکی بندکال کوحمایت دینے والی کئی سیاسی،مذہبی،تاجراکائیوں کی جانب سے حمایت کے اعلان کی جانکاری دی، اب دیکھنایہ ہے کہ بندکوجموں کاکیساتعاون ملتاہے؟

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا