تلنگانہ پولیس کی کارروائی کابھاجپامہیلامورچہ نے خیرمقدم کیا،خاموش دھرنا
لازوال ڈیسک
جموں؍؍حیدرآباد میں ایک نوجوان میڈیکو کی عصمت دری اور قتل کے خلاف آج بی جے پی مہیلا مورچہ کی ممبروں کے ذریعہ خاموش احتجاج کا اہتمام کیا گیا۔ احتجاج کی قیادت بی جے پی مہیلا مورچہ کی صدر محترمہ رجنی سیٹھی نے کی ان کے ہمراہ مورچہ کے کارکنوں اور خواتین کارکنوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔مظاہرین نے انتہائی جرائم پیشہ اور مخالف سماجی عناصر کے ایک گروپ کے ذریعہ نوجوان خواتین پر ہونے والے غم و غصے کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے حیدرآباد اور ملک کے بہت سے دوسرے حصوں میں جہاں خواتین کے خلاف اس طرح کی گھناؤنی وارداتیں کی جاتی ہیں ، وہاں خواتین کی ریاست کے تحفظ پر شدید سوالات اٹھائے۔ اس واقعے پر ملک بھر میں غم و غصہ پایا گیا تھا اور سول سوسائٹی کے ممبران عصمت دری اور قاتلوں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کر رہے تھے اور آج کا واقعہ جہاں چاروں افراد کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا ، پولیس کے اس جال سے فرار ہونے کی کوشش کرتے ہوئے ، یہ ایک شاعرانہ انصاف اور انتقام کے طور پر سامنے آیا ہے۔ معاشرے کے خلاف بھیانک جرم کے لئے۔ سول سوسائٹی کے ممبران اس معاملے میں فوری انصاف کی فراہمی کے لئے راحت کا احساس محسوس کررہے ہیں۔ رجنی سیٹھی نے اس واقعے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک کی خواتین اب ایسی حرکتوں کو برداشت نہیں کرنے والی ہیں۔ انہوں نے حیدرآباد پولیس کی جانب سے مجرموں کو کیفرکردارتک پہنچانے اور ان کوفرار نہ ہونے دینے کی خاطر موثر کام پر اطمینان کا اظہار کیا۔ رجنی سیٹھی نے مزید کہا کہ لڑکے اور لڑکیوں کی روایتی تعلیم ایک جیسی ہوگی۔انہوں نے وزیر داخلہ محترمہ امت شاہ سے بھی ایسے سخت قوانین بنانے کو کہا کہ پہلی سماعت پر ریپسٹ کو پھانسی دے دی جائے۔اس خاموش احتجاج میں ڈائر میئر ساریہ پورنما شرما نے کہا کہ پورا ملک اس وقت شدید صدمے میں ہے کہ اس طرح کی شرمناک حرکتیں بار بار ہوتی ہیں .اس طرح کے مجرموں سے نمٹنے کے لئے حکومت کو سخت قانون لانا ہوگا۔ریاستی ترجمان محترمہ پریا سیٹھی نے کہا کہ ایسی سرگرمیوں سے نمٹنے کے لئے فاسٹ ٹریک عدالتیں ہونی چائے۔اس خاموش احتجاج میں تمام ریاستی عہدیدار اور معززین علاقہ اور ٹیمیں موجود تھیں۔