مودی کابینہ نے اس بل کو پاس کرکے مسلمانوں کے دلوں کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے ، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں
عمرارشدملک
راجوری :مرکزی مودی کابینہ نے بدھ کو شہریت ترمیمی بل کو اپنی منظوری دئے دی ہے جس کے بعد ملک بھر میں اس کی زوروں کے ساتھ مخالفت بھی کی جارہی ہے ۔وہیں راجوری کی مختلف مساجد میں بھی جمعہ کی نماز کے دوران علمائے کرام نے شہریت ترمیمی بل کی منظوری پر حکومت کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور مرکزی کابینہ کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا ۔عیدگاہ مسجد راجوری میں مولانا فاروق نعیمی نقشبندی نے شہرت ترمیمی بل پر تفصیلی بات کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کو منظوری دینے کا مقصد یہ ہے کہ اس کو پارلیمنٹ میں پیش کر کے پاس کرنا ہے تاکہ اس کو قانون بنا کر ملک بھر میں لاگو کیا جاسکے جس کے بعد غیر ملکی ہندوں ،سکھ،پارسی،جین،بودھ مذہب کے لوگوں کو ہندوستان کی شہریت دی جاسکے گی جبکہ ہندوستان کی آزادی میں مسلمانوں کا اہم رول رہا ہے اور مسلمانوں نے ہمیشہ اپنی جان کی قربانیاں دئے کر ملک کی حفاظت کی ہے لیکن آج مودی حکومت کی کابینہ نے اس بل کو منظوری دئے کر جمہوری نظام پر کالا داغ لگایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس بل سے ہندوستانی مسلمانوں کے دلوں کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں اور اس بل کی مخالفت بھی ہمیشہ کرتے رہے گے۔ مولانا فاروق نے مزید کہا کہ ہندوستان میں مسلمانوں کو دبانے کے لئے ہی اسطرح کے حربے اپنائے جارہے ہیں جس سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن بات ملک اور ہماری شناخت کی ہے تو ہم شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کرتے ہیں اور مودی سرکار کی سخت الفاظ میں مذمت بھی کرتے ہیں اور ملک کی سیکولر عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مودی حکومت پر دبائو ڈالے تاکہ اس بل کو ختم کردیا جائے جس سے ملک اور یہاں کی عوام کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے ۔