جموں؍؍مسلم فیڈریشن جموں نے ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا جس کی صدارت فیڈریشن کے صدر عبدالمجید نے کی اجلاس میں بولتے ہوے صدر مسلم فیڈریشن نے پروفیسر ایوب کی موت کو ایک عظیم سانحہ قرار دیا انہوں نے پروفیسر ایوب شاندار انداز میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوے کہا کہ پروفیسر ایوب سینر نائب صدر مسلم فیڈریشن کے ساتھ وابستہ رہے اور مسلم فیدریشن کی ہر قدم پر رہنمائی کی۔پروفیسر مرحوم نے ایک طویل عرصہ تک اعلی تعلیم کے شعبے میں شاندار خدمات انجام دی۔بطور پروفیسر اور بطور پرنسپل ڈگری کالج ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد کیا جائے گا۔کچھ عرصہ بطور سیکریٹری جموں کشمیر بورڈ آف ایجوکیشن میں بھی شاندار خدمات انجام دیں اور بورڈ میں نئی اصلاحات بھی کیں۔پروفیسر محروم نے اپنا تعلیمی سفر بھدرواہ سے شروع کیا تھاجس کی تکمیل علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں کی۔ان کے شاگردوں کی ایک لمبی ٹعداد ہے۔جو بڑے بڑے عہدوں پر فائز ہیں۔انہوں نے کہی نادار اور غریب طلبہ کی کفالت بھی کی اور ان کو ملازمتیں بھی دلوائیں ۔وہ ایک شقیق دل بھی رکھتے تھے اور ہر چھوٹے بڑے کا اخترام بھی کرتے تھے اور غریب پروری ان کی زندگی کا شعار تھا۔جموں میں بعض اوقات نا خوشگوار واقعات کے دوران پروفیسر ایوب نے مسلم فیڈریشن کی رہنمائی کی اور حالات کو بہتر دگر پر لانے کی کوشش کی۔وہ ہمیشہ ہندو مسلم سکھ بھائی چارہ کے قائل رہے ہیں اور اس پر قاہل رہنے کو اپنی زندگی کا اصول سمجھتے تھے۔ان کی زبان پر کھبی بھی کسی کے لیے دل آزادی کے الفاز نہیں نکلتے اور ہر فیصلہ سوچ سمجھ کر کرنے کے قائل تھے،مسلمانوں کی پسمندگی کا علاج ان کے نزدیک دینی و دنیاوی تعلیم کا حصول تھا۔ان کی زندگی عجر و انکساری کا نمونہ تھی۔کبر و غرور ان سے کوسوں دور تھے دیگر مقررین نے بھی پروفیسر ایوب کو شاندار الفاز میں خراج عقیدت پیش کیا ،میٹنگ کا اختتام مرحوم کے لیے دعائے مغفرت اور پسماندگان کے لیے صبر کی تلقین کے ساتھ ہوا۔جن حضرات نے میٹینگ میں شمولیت کی ان کے اسمائے گرامی ماسٹر اکرم احمد،حسین احمد صدیقی ،محمد حسین ملک،پرویز ملک،ثوئدری جماعت علی،مفتی عبدالحکیم،غلام محمد شاہودیگر حضرات موجود تھے۔