ششی کپور نے رومانوی ہیرو کے طورپر شناخت بنائی

0
0

یواین آئی
ممبئی؍؍مشہور اداکار ششی کپور کا نام ایک ایسے اداکار کے طورپر لیا جائے گا جنہوں نے اپنی رومانوی اداکاری سے تقریباً تین دہائی تک شائقین کی بھرپور تفریح کی۔ ششی کپور کا اصل نام بلبیر راج کپور تھا ۔ ان کی پیدائش 18مارچ 1938 کو ہوئی۔ ان کا رجحان بچپن سے ہی فلموں کی جانب تھا د اور وہ اداکار بننا چاہتے تھے ۔ان کے والد اور مشہور و مقبول اداکار پرتھوی راج کپور اور بھائی راج کپور اور شمی کپور فلم انڈسٹری کے مشہور اداکار تھے ۔ان کے والد اگر چاہتے تو وہ انہیں لے کر فلم بناسکتے تھے لیکن ان کا خیال تھا کہ ششی جدوجہد کریں اور اپنی محنت سے اداکار بنیں۔ ششی کپور نے اپنے طویل کریئر کی شروعات اپنے بچپن میں کی تھی۔چالیس کی دہائی میں انہوں نے کئی فلموں میں چائلڈ ایکٹر کے طورپر کام کیا۔ان میں 1948 میں ریلیز ہوئی فلم آگ اور 1951 میں آوارہ شامل ہیں جن میں انہوں نے راج کپور کے بچپن کا کردار ادا کیا ہے ۔ پچاس کی دہائی میں ششی اپنے والد کے تھیئٹر سے وابستہ ہوگئے ۔اسی دوران ہندوستان اور شمالی ایشیا کے سفر پر آئے برطانوی ڈرامہ گروپ شیکسپیئر سے وہ وابستہ ہوگئے جہاں ان کی ملاقات گروپ کے کنوینر کی صاحبزادی جینیفر کیڈل سے ہوئی۔وہ ان سے محبت کربیٹھے اور بعد میں انہی سے شادی کرلی۔ ششی کپور نے اداکار کے طورپر باقاعدہ شروعات 1961میں یش چوپڑا کی فلم دھرم پتر سے کی۔اس کے بعد انہیں ومل رائے کی فلم پریم پتر میں بھی کام کرنے کا موقع ملا لیکن بدقسمتی سے دونوں ہی فلمیں ناکام ثابت ہوئیں۔ اس کے بعد ششی کپور نے مہندی لگی میرے ہاتھ ،ہولی ڈے ان بامبے اور بے نظیر جیسی فلموں میں بھی کام کیا لیکن یہ تمام فلمیں کچھ خاص کمال نہیں دکھا سکیں۔1965میں ششی کپور کے کریئر نے اہم موڑ لیا۔اس سال ان کی فلم جب جب پھول کھلے ریلیز ہوئی۔بہترین نغموں ،موسیقی اور اداکاری سے آراستہ اس فلم کی زبردست کامیابی نے ششی کپور کے کریئر کو ایک نئی سمت دی۔ سال 1965میں ہی ششی کپور کے کریئر کی ایک اور بہترین فلم وقت ریلیز ہوئی۔اس فلم میں ان کے سامنے بلراج ساہنی ،راج کمار اور سنیل دت جیسے مشہور اور بہترین اداکاری تھے ۔اس کے باوجود اپنی اداکاری سے شائقین کی توجہ اپنی طرف مبذول کرنے میں وہ کامیاب رہے ۔یہ فلم اس وقت کی بہترین اور سپر ہٹ فلموں میں شمار کی جاتی ہے ۔ ان فلموں کی کامیابی کے بعد ششی کپور کی شبیہ رومانوی ہیرو کی بن گئی اور فلم ساز اور ہدایت کاروں نے بیشتر فلموں میں ان کی اسی شبیہ کو کیش کیا۔1965سے 1976کے درمیان کامیابی کے سنہرے دور میں ششی کپور نے جن فلموں میں کام کیاان میں زیادہ تر ہٹ ثابت ہوئیں۔ اسی (80کی دہائی میں ششی کپور نے فلم پروڈکشن کے میدان میں بھی قدم رکھا اور جنون فلم بنائی۔اس کے بعد انہوں نے کلیوگ36چیرنگی لین،وجیتا،اتسو وغیرہ فلمیں بھی بنائیں۔حالانکہ یہ فلمیں باکس آفس پر زیادہ کامیاب نہیں ہوسکیں لیکن ان فلموں کو ناقدین نے کافی پسند کیا۔ سال1991 میں اپنے دوست امیتابھ بچن کو لے کر انہوں نے اپنی کثیرالمقاصد فلم عجوبہ بنائی اور ہدایت کاری بھی کی لیکن بے جان اسکرپٹ کی وجہ سے فلم زیادہ کامیابی حاصل نہیں کرسکی۔حالانکہ یہ فلم بچوں کو بہت پسند آئی۔ ششی کپور کے سنی کریئر میں ان کی جوڑی اداکارہ شرمیلا ٹیگور اور نندا کے ساتھ کافی پسند کی گئی۔ان سب کے درمیان ششی کپور نے اپنی جوڑی سپر اسٹار امیتابھ بچن کے ساتھ بھی بنائی اور کامیاب رہے ۔یہ جوڑی سب سے پہلے فلم دیوار میں ساتھ نظر آئی۔بعد میں اس نے ایمان دھرم،ترشول ،شان ،کبھی کبھی،روٹی کپڑا اور مکان،سہاگ،سلسلہ،نمک ہلال،کالا پتھر اور اکیلا میں بھی کام کیا۔نوے 90کی دہائی میں صحت خراب رہنے کی وجہ سے ششی کپور نے فلموں میں کام کرنا تقریباً بند کردیا۔1998میں ریلیز فلم جناح ان کے کریئر کی آخری فلم رہی۔ جس میں انہوں نے مرکزی کردار ادا کیا۔ششی کپور نے تقریباً 200فلموں میں کام کیا ہے ۔ششی کپور کو فلم انڈسٹری کے سب سے اعزاز دادا صاحب پھالکے سے بھی نوازا جاچکا ہے ۔ ششی کپور سفید رنگ سب سے زیادہ پسند تھا۔ سفید رنگ تو ششی کپور کی جان تھی۔ چاہے ان کی گاڑی ہو یا گھر کے پردے یا پھر اسٹاف ہو ، وہ ہر چیز سفید دیکھنا پسند کرتے تھے ۔ سفید کرتا پائجامہ شوق سے پہنا کرتے تھے ۔ ششی کپور کی طبعت دیگر قسم کی تھی۔ ا ن کے مزاج میں انکساری تھی۔ ششی کپور کی ایک خاص بات یہ تھی کہ وہ تمام مذاہب کو برابر کا درجہ دیا دیتے تھے ۔ اپنے دروازے پر فقیروں کو اپنے ہاتھ سے کچھ نہ کچھ ضرور دیتے تھے اس کے بعد ہی شوٹنگ کے لئے جاتے تھے ۔ وہ گھر میں کسی مورتی یا کسی کا فوٹو بھی نہیں رکھتے تھے ۔ ان کا خیال تھا کہ غریبوں کی خدمت، دنیا میں رہ کر غلط کام نہ کرو ۔ یہی آپ کی عبادت ہے ۔ ایشور کو مانتے تھے اور کہتے تھے کہ کوئی طاقت ہے جو ہم لوگوں کو چلا رہی ہے ۔ راستے میں اگر مندر پڑجاتا تھا تو ہاتھ جوڑ لیا کرتے تھے ، مسجد آجاتی تو سلام کرتے تھے اور اگر گرجا گھر پڑجائے تو عاجزی سے سر جھکا دیا کرتے تھے ۔ سال 1984 میں جب ششی جی کی بیوی جنیفر کی گلے میں کینسر کی وجہ سے موت ہوگئی تو وہ ٹوٹ سے گئے تھے اور پھر وائن بہت زیادہ پینے لگے تھے ۔ اس سے پہلے وہ صرف پارٹیوں میں ہی وائن لیا کرتے تھے ۔ بیوی کی موت کا بہت صدمہ لیا اور آہستہ آہستہ خود بھی بیمار رہنے لگے اور دس پندرہ سال تک بستر پر پڑے رہے ۔ششی کپور نے 79 برس کی عمر میں اپنی آخری سانس لی۔ طویل علالت کے بعد اس عظیم اداکار نے 4 دسمبر کو ممبئی کے کوکیلابین اسپتال میں علاجھ کے دوران اس دنیا کو الوداع کہا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا