0
48
  • لازوال ڈیسک
  • سرینگر؍؍وزیر خزانہ کی جانب سے کشمیر مسئلے کے متعلق دئے گئے بیان کا سخت نوٹس لیتے ہوئے پی ڈی پی نائب صدر نے حسیب درابو کو اس ضمن میں اپنی پوزیشن واضح کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پی ڈی پی کا اصولی موقف ہے کہ کشمیر سیاسی مسئلہ ہے اور اس کو صرف بات چیت کے ذریعے ہی حل کیاجاسکتا ہے۔ پی ڈی پی کے نائب صدر نے ریاست کے وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب درابو کی جانب سے نئی دہلی میں دئے گئے بیان کا سخت نوٹس لیتے ہوئے حسیب درابو کو اس سلسلے میں اپنا موقف واضح کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سرتاج مدنی نے بتایا کہ پی ڈی پی کا اصولی موقف ہے کہ کشمیر سیاسی مسئلہ ہے اور اس کو صرف مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیاجاسکتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اندرونی اور بیرونی سطح پر مذاکرات شروع کرنے سے ہی اس دیریانہ مسئلے کو حل کرنے کی راہیں نکل سکتی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ سابق وزیر اعلیٰ مرحوم مفتی محمد سعید نے ہمیشہ کشمیر مسئلے کو حل کرنے کیلئے اپنی خدمات پیش کی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ امن و امان کے قیام کی خاطر اس مسئلے کو حل ہونا ضروری ہے کیونکہ اس مسئلے کی وجہ سے ہی لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پی ڈی پی نے ہمیشہ کشمیر مسئلے کو حل کرنے کی سفارش کی ہے اور اس کیلئے سابق وزیر اعلیٰ مرحوم نے فارمولہ بھی دیا۔پی ڈی پی نائب صدر سرتاج مدنی کے مطابق اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے پارٹی نے ماضی میں بھی اپنا رول ادا کیا اور مستقبل میں بھی کوششیں جاری رہیں گی ۔ انہوںنے کہاکہ پارٹی کے سینئر لیڈروں کو کشمیر مسئلے کے حوالے سے بیان دینا سے قبل تاریخ کو دھیان میں رکھنا چاہئے۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر مسئلے کو حل کرنے کیلئے پی ڈی پی لیڈر شپ نے ہمیشہ اپنا رول ادا کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ سال 2002-05تک مرحوم مفتی محمد سعید نے بطور وزیراعلیٰ کشمیر مسئلے کو حل کرنے کیلئے پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کا سلسلہ شروع کروایا ۔ انہوںنے کہاکہ سرحدوں پر سیز فائر معاہدے کویقینی بنانے کیلئے مفتی محمد سعید نے ہی زور دیا جس کے بعد دونوںملکوں کے درمیان معاہدے ہوا ۔ انہوںنے کہا کہ پارٹی کا اصولی موقف ہے کہ کشمیر مسئلے کو حل کیا جائے تاکہ ریاست میں امن و امان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا جاسکے۔ سرتاج مدنی کے مطابق پی ڈی پی نے حکومت تشکیل دینے سے پہلے ایجنڈا آف الائنس ترتیب دیا اور اُس میں بھی مسئلہ کشمیر حل کرنے کیلئے تمام فرقوں کے ساتھ بات چیت شروع کرنے پر بی جے پی اور پی ڈی پی نے رضامندی جتائی ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا