غیر قانونی سرگرمیوں سے زر خیز اراضی کو بنجر ہونے کا خدشہ لاحق ہوگیا :مقامی باشندگان
کے این ایس
سرینگر؍؍شمالی کشمیر کے لنگیٹ تحصیل میں نالہ مائور سے غیر قانونی طور ’ریت وباجری‘ نکالنے کا شبانہ عمل جا ری رہنے کا الزام عائد کرتے ہوئے مقامی باشندگان نے بتایا کہ غیر قانونی سرگرمیوں سے زر خیز اراضی کو بنجر ہونے کا خدشہ لاحق ہوگیا ہے ۔اس دوران ’ڈی ایم او‘ کپوارہ نے کہا کہ نالہ مائور سے ریت وباجری نکالنے پر مستقل پابندی کے حوالے سے ضابطہ تشکیل دیا جارہا ہے ۔کشمیر نیوز سروس(کے این ایس ) کے مطابق لنگیٹ کپوارہ میں نالہ مائور سے غیر قانونی طور ’ریت وباجری ‘ نکالنے کی شبانہ کارروائیوں پر مقامی باشندگان نے تحفظات کا اظہار کیا ۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ رات کی تاریکی میں نالہ مائور سے ریت وباجری نکالنے کے عمل پر پابندی ہے اور ضوابط کے مرتکب افراد کے خلاف قانونی کارروائی بھی جاتی ہے ،تاہم اس کے باوجود یہ عمل جاری رہتا ہے ۔ان کا کہناتھا کہ نالہ مائور سے غیر قانونی طور پر ریت وباجری نکالنے سے دھان کی راضی کو بنجر ہونے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے ۔مقامی باشندگان کے مطابق کئی کسانوں نے اپنی راضی کو باغات میں تبدیل کیا ہے کیونکہ سینچائی کیلئے درکار پانی مہیا نہیں ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سینچائی کیلئے پانی کا استعمال نالہ مائور سے کیا جاتا ہے ،لیکن نالہ میں پانی کی سطح آب کم ہونے سے زمینداروں کو مسائل کا سامنا ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ نالہ مائور سے غیر قانونی طور رات کی تاریکی میں ریت وباجری نکالنے کے عمل پر مکمل پابندی عائد کی جائے ۔اس سلسلے میں ’ڈی ایم او‘ کپوارہ ،ممتاز احمد نے نالہ مائور پر ریت وباجری نکالنے کے عمل پر مکمل پابندی عائد کر نا محکمہ کے زیر غور ہے ،تاہم اسکے لئے محکمہ فلڈ کنٹرول اور فشریز کا تعائون ضروری ہے ۔