حیدرآباد (یواین آئی)حالیہ دنوں ریاست کے مختلف مقامات بالخصوص شہر حیدرآباد کے نواحی علاقے شاد نگر میں وٹرنری ڈاکٹر پرینکا ریڈی کے ساتھ پیش آئے عصمت دری اور قتل کے گھناؤنے اور رونگٹے کھڑے کرنے والے واقعہ پر امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ مولانا حامد محمد خان نے رنج و غم اور گہری تشویش کا اظہار کر تے ہوئے حکومت تلنگانہ’ انتظامیہ اور محکمہ پولیس سے اپیل کی کہ وہ اس طرح کے سنگین واقعات کا فوری نوٹ لیتے ہوئے سخت اقدامات کرے اور خاطیوں کو سخت سزا دے ۔امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ مولاناحامد محمد خان نے ذمہ داران جماعت اسلامی محمد اظہر الدین’ سکریٹری رابطہ عامہ’ تاج احمد’ محمد صدیق’ مختار احمد خان’ قدرت اللہ و دیگر کے ہمراہ شاد نگر میں قتل کا شکار ہونے والی وٹرنری ڈاکٹر کے مکان پہنچ کر ان کے افراد خاندان سے مل کر پرسہ دیا اور غمزدہ ارکان خاندان کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔ امیر حلقہ نے کہا کہ اس طرح کے واقعات ریاست میں خواتین کے تحفظ کو لے کر سوالیہ نشان کھڑا کر تے ہیں۔ انہوں نے ان واقعات میں ملوث افراد پر فاسٹ ٹریک کورٹ میں مقدمہ چلاتے ہوئے سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا تا کہ دوسروں کو عبرت حاصل ہو سکے اور مستقبل میں اس طرح کے واقعات پر روک لگائی جا سکے ۔امیر حلقہ نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لئے ہی اسلام نے سخت سزائیں تجویز کی ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے میڈیا کے بعض گوشوں میں واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے پر سخت نکتہ چینی کی اور کہا کہ جرم کرنے والا مجرم ہے چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والا ہو لیکن واقعہ کے بعد بعض ذرائع ابلاغ میں ناموں کے اظہار سے ایک خاص فرقہ کے خلاف ماحول بنانے کا موقع فراہم ہو گیا اور فرقہ پرست عناصر نے اس کو اپنی نفرت پرمبنی سیاست کرنے کا ذریعہ بنالیا۔ انہوں نے میڈیا سے اپیل کی کہ وہ اس طرح کے حساس معاملات میں دانشمند ی کا ثبوت دیتے ہوئے صحیح انداز سے واقعہ کی رپورٹنگ کرے تا کہ موقع پرست عناصر کو اس طرح کے واقعات پر سیاست کرنے کا موقع نہ ملے