کرنل راج ٹھاکر کا آرمی اسپتال دہلی میں انتقال

0
0

دوست، ساتھیوں اور رشتہ داروں نے تعزیتی اجلاس کا انعقادکیا
جموں کے کرنل راج ٹھاکر (70) کے کئی دوستوں، ساتھیوں، سابق ساتھیوں نے آج جموں میں ایک تعزیتی تقریب کا انعقاد کیا۔ کرنل ٹھاکر کا انتقال 24 اور 25 نومبر کی نصف رات کو دہلی کے آرمی اسپتال میں ہو گیا تھا۔ 1966 میں کرنل راج ٹھاکر طالب علم رہنما کے طور پر جموں یونیورسٹی طلباء  تحریک سے منسلک تھے جو 17 اکتوبر 1966 کو جموں سائنس کالج کے کمپلکس میں پولیس فائرنگ میں زخمی ہونے والے طالب علموں میں سے ایک تھے، جنہیں جموں فائرنگ میں اس وقت کی وزیر اعظم مسز اندرا گاندھی کی مداخلت پر قائم مکھرجی کمیشن کی طرف سے معاوضہ دیا گیا تھا۔ کرنل ٹھاکر نے طالب علم رہنما کے طور پر بھی اپنی شناخت بنائی۔ کرنل راج ٹھاکر نے ہندوستانی فوج میں شامل ہوکر قابل ذکر کردار ادا کیا۔ رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کے بعد وہ دہلی میں کئی سماجی تنظیموں سے منسلک رہے۔کرنل ٹھاکر کے پسماندگان میں بیوی نیلم ٹھاکر (کے اے ایس) اور تین بیٹیاں ہیں۔ کرنل راج ٹھاکر کے دوستوں ،مداحوں اور پنتھرس پارٹی نے پینتھرس ہیڈکوارٹر، جموں میں ایک تعزیتی تقریب کرکے ان کی روح کو جنت میں سکون کے لئے خدا سے دعا کی۔ تعزیتی تقریب میں کرنل راج ٹھاکر کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا گیا اور ان کے خاندان کے اراکین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔ تقریب کی صدارت کرتے ہوئے پینتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی پروفیسر بھیم سنگھ نے کہا کہ انہوں نے ایک سب سے عزیز دوست اور جموں نے ایک عظیم فوجی کھو دیا ہے۔ تعزیتی تقریب میں مسٹر ہرشدیو سنگھ، مسٹر بلونت سنگھ منکوٹیا، پی کے گنجو، چودھری  محمد اقبال، یشپال کنڈل، کماری انیتا ٹھاکر، مسز منجو سنگھ، سردارپرمجیت سنگھ مارشل، گگن پرتاپ سنگھ، پرشورام پریہار، کیپٹن انل گوڑ، سریندر چوہان وغیرہ دیگر شامل تھے

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا