کولکتہ، (یو این آئی ) جیت کے گھوڑے پر سوار ہندستانی کپتان وراٹ کوہلی آسٹریلیا کے ایلن بارڈر کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کے پانچویں سب سے زیادہ کامیاب کپتان بن گئے ہیں۔
وراٹ نے یہاں ایڈن گارڈن میں اتوار کو بنگلہ دیش کو دوسرے ٹیسٹ میں اننگز اور 46 رنز کے فرق سے شکست دے کر یہ کامیابی اپنے نام کی۔ وراٹ کی اپنی کپتانی میں 53 میچوں میں یہ 33 ویں فتح ہے اور اس کے ساتھ ہی وہ آسٹریلیا کے افسانوی کپتان ایلن بارڈر سے آگے نکل گئے ہیں۔ بارڈر نے 1984-94 کے درمیان 93 ٹسٹ میچوں میں آسٹریلیا کی کپتانی کی تھی اور 32 ٹیسٹ جیتے تھے ۔
کپتانی میں سب سے زیادہ ٹیسٹ جیتنے کے معاملے میں وراٹ سے آگے ویسٹ انڈیز کے کلائیو لائیڈ (36 ٹیسٹ جیت)، آسٹریلیا کے اسٹیو وا (41) اور رکی پونٹنگ (48) اور جنوبی افریقہ کے گریم اسمتھ (53) ہیں۔ وراٹ کی کپتانی میں ہندستان نے 11 ویں بار اننگز سے کامیابی حاصل کی۔ مہندر سنگھ دھونی نے اپنی کپتانی میں نو ٹیسٹ اننگز سے جیتے تھے ۔ محمد اظہرالدین نے آٹھ ٹیسٹ اور سوربھ گانگولی نے سات ٹیسٹ اننگز کے فرق سے جیتے تھے ۔ وراٹ نے اس کے ساتھ ہی مسلسل چار ٹیسٹ اننگز جیت کا اظہر الدین کا ریکارڈ توڑ کر نیا عالمی ریکارڈ بنایا ہے ۔ اظہر کی کپتانی میں ہندستان نے 1992-93 اور 1993-94 میں مسلسل تین ٹیسٹ اننگز کے فرق سے جیتے تھے ۔ وراٹ کی اپنی کپتانی میں یہ مسلسل ساتویں فتح ہے اور انہوں نے مسلسل چھ ٹیسٹ جیتنے کے دھونی کے ریکارڈ کو توڑ دیا ہے ۔ وراٹ نے ویسٹ انڈیز میں دو ٹیسٹ، جنوبی افریقہ سے تین گھریلو ٹیسٹ اور بنگلہ دیش سے دو گھریلو ٹیسٹ جیتے ہیں۔ دھونی نے 2013 میں آسٹریلیا کے خلاف چار ٹیسٹ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف دو ٹیسٹ جیتے تھے ۔
ہندستانی رن مشین اور کپتان وراٹ کوہلی نے اس میچ میں اپنی سنچری کے ساتھ کپتان کے طور پر 5000 رنز بھی پورے کر لئے اور کپتان کے طور پر سب سے تیز 5000 رن بنانے والے کھلاڑی بھی بن گئے ۔ اس سنچری کے ساتھ وہ ہندستان کے مخصوص بلے بازوں کے ایلیٹ کلب میں شامل ہو گئے ہیں۔ وراٹ نے ہندستان کے پانچ اہم ٹیسٹ مراکز ممبئی، کولکتہ، چنئی، بنگلور اور دہلی میں ٹسٹ سنچری بنانے کی حیرت انگیز کامیابی حاصل کر لی۔ اس سے پہلے یہ کامیابی گنڈپا وشوناتھ، سنیل گواسکر اور سچن تندولکر کے نام تھی۔ ہندوستانی کپتان کی یہ 27 ویں ٹسٹ سنچری تھی اور وہ سب سے زیادہ ٹیسٹ سنچریوں کے معاملے میں مشترکہ 17 ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ ان کے ساتھ اس جگہ پر جنوبی افریقہ کے گریم ا سمتھ اور آسٹریلیا کے ایلن بارڈر ہیں۔ وراٹ نے دنیا کے نمبر ایک بلے باز اسٹیون اسمتھ (26 سنچری) ویسٹ انڈیز کے عظیم آل راؤنڈر گیری سوبرس (26 سنچری) کو پیچھے چھوڑا۔ وراٹ کی اس سنچری کے ساتھ کرکٹ کے تینوں فارمیٹ میں اب 70 سنچری ہو گئی ہیں اور وہ تینوں فارمیٹ میں سب سے زیادہ سنچریوں کے معاملے میں ہم وطن سچن تندولکر اور آسٹریلیا کے رکی پونٹنگ کے بعد تیسرے نمبر پر ہیں ۔ پونٹنگ کی 560 میچوں میں 71 سنچری اور سچن کی 664 میچوں میں 100 سنچری ہیں۔ وراٹ کے 395 میچوں میں 70 سنچری ہیں جس میں ٹیسٹ میں 27 اور ون ڈے میں 43 سنچری ہیں