سٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن میں سینکڑوں کیس التوا میں پڑ گئے

0
0

ہر روز درجنوں افراد دفتر کا رخ کرتے ہیں وہاں سے اُنہیں واپس گھر جاناپڑرہا ہے

سرینگر //جے کے این ایس // جموں وکشمیر یوٹی میں ضم ہونے کے بعد سٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن کو مقفل کرنے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ کمیشن میں سینکڑوں کی تعداد میں کیس التوا میں پڑے ہوئے ہیں اور لوگ جونہی شنوائی کے سلسلے میں دفتر کا رخ کرتے تو اُنہیں وہاں بتا دیا جاتا ہے کہ وہ ڈپٹی کمشنر کے ساتھ رابط قائم کرئے۔ جے کے این ایس کے مطابق جموںوکشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019کے رو سے جموں وکشمیر میں سبھی کمیشنوں کو مقفل کردیا گیا ہے اوروہاں پر تعینات ملازمین کو جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے ساتھ منسلک کیا گیا۔ نمائندے نے بتایا کہ کمیشن میں سینکڑوں کی تعداد میں کیس التوا میں پڑے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے۔ نمائندے کا کہنا ہے کہ پچھلے کئی روز سے شنوائی کے سلسلے میں لوگوں نے کمیشن کا رخ کیا تو اُنہیں وہاں بتایا کہ اس دفتر کو حکومت نے بند کیا ہے لہذا یہاں پر اب کوئی کیس نہیں چلے گا۔ ایک سائل ریاض احمد نے بتایا کہ وہ بارہ مولہ سے آیا کیونکہ کمیشن میں آج اُس کے کیس کی شنوائی تھی تاہم دفتر بند ہونے سے وہ ذہنی کوفت کا شکار ہو گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ کمیشن میں سینکڑوں کیس التوا میں پڑے ہوئے ہیں اور ان کیسوں کا کیا ہوگا اس بارے میں انتظامیہ کو وضاحت کرنی چاہئے۔ انہوںنے کہاکہ جموںوکشمیر میں ہیومن رائٹس کا دفتر ہونا لازمی ہے کیونکہ حساس ریاست ہونے کی وجہ سے کمیشن کے دفتر کو چالو کرنا اب ناگزیر بن گیا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا