بانڈی پورہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے مزید 2ملی ٹینٹوں کی جائیداد ضبط کی

0
0

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا اعلیٰ سطحی ٹیم وادی میں خیمہ زن ٹیر ر فنڈنگ معاملے میںسوپور ، اننت ناگ اور بانڈی پورہ 7افراد کی جائیداد بھی ضبط ، تحقیقات بڑے پیمانے پر جاری

سرینگر //یو پی آئی // انفورسمنٹ ڈائریکٹـوریٹ (ای ڈی )نے بانڈی پورہ میں حزب سے وابستہ دو عسکریت پسندوں کی جائیداد کو ضبط کیا۔ ای ڈی نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ملی ٹینٹوں کی جائیداد ضبط کرنے کا سلسلہ فی الحال جاری رہے گا۔ادھر ای ڈی نے ٹیر ر فنڈنگ معاملے میں 7افراد کی جائیداد بھی ضبط کی ہے۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق اننت ناگ کے بعد انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی ) نے ضلع بانڈی پورہ میں دو عسکریت پسندوں کی جائیداد کو ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ای ڈی کے مطابق سرگرم عسکریت پسندوں کی جائیداد ضبط کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ آنے والے دنوں کے دوران مزید کئی ملی ٹینٹوں کی جائیداد ضبط کرنے کا امکان ہے اور اس حوالے سے ایک لسٹ تیار کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت نے ریاست جموںوکشمیر میں ملی ٹینسی کو ختم کرنے اور اسے جڑے افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے گزشتہ روز انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) کے آفیسران کے ساتھ اس ضمن میں میٹنگ کی جس دوران اُنہیں عسکریت پسندوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران ملی ٹینٹوں کی جائیداد ضبط کرنے کا بھی فیصلہ لیا گیا جس کو مد نظر رکھتے ہوئے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم وادی وارد ہوئے جو ملی ٹینٹوں کی جائیداد ضبط کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ پچھلے دو دنوں کے دوران انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اننت ناگ اور بانڈی پورہ میں چار ملی ٹینٹوں کی جائیداد ضبط کی ہے۔ دریں اثنا انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ٹیرر فنڈنگ معاملے میں مزید سات افراد کی جائیداد ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ای ڈی کے ایک سینئر آفیسر نے بتایا کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) نے ٹیرر فنڈنگ معاملے میں کئی افراد کے خلاف کیس درج کئے جس کے تحت اب ای ڈی نے سات ایسے افراد کی جائیداد ضبط کی ہے جو بلواسط یا بلاواسط طورپر ٹیرر فنڈنگ میں ملوث ہیں۔ مذکورہ آفیسر کے مطابق اننت ناگ ، سوپور اور بانڈی پورہ میں سات افراد کی جائیداد سیل کی گئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ کئی ماہ قبل ہی ان جائیدادوں کو سیل کرنے کے احکامات صادر کئے گئے تھے ۔ ایجنسی کے آفیسر کا مزید کہنا ہے کہ نہ صرف جائیداد بلکہ اراضی کو بھی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اپنی تحویل میں لے لیاہے۔ای ڈی کے مطابق محمد شفیع شاہ اور دوسرے چھ افراد کے تیرہ جائیدادوں کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق دفعہ 370کی منسوخی کے بعد ٹیرر فنڈنگ معاملے میں ملوث افراد کی جائیداد ضبط کرنے کا سلسلہ شروع ہوا کیونکہ اس قانون کے ہوتے ہوئے سیکورٹی ایجنسیوں کو جائیداد ضبط کرنے میں قانونی پیچیدگیوں کا سامنا کرناپڑ سکتا تھا۔ تاہم اب چونکہ مرکزی حکومت نے دفعہ 370کو کالعدم قرار دیا اس صورت میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ٹیر فنڈنگ معاملے میں ملوث افراد کی جائیداد ضبط کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) نے ٹیر ر فنڈنگ معاملے کی بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع کی ہے اور آنے والے دنوں کے دوران مزید کئی افراد کی جائیداد ضبطی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ این آئی اے تحقیقاتی ایجنسی کے مطابق پاکستان کی جانب سے ملی ٹینٹ معاونین کو حوالہ فنڈنگ ہو رہی تھی جس کی تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ اس کیس میں کئی بڑے افراد کا ہاتھ ہے۔ تحقیقاتی ایجنسی کا مزید کہنا ہے کہ پہلے اس سلسلے میں طالب لالی، مظفر ڈار ، مشتاق احمد لون کو گرفتار کیا گیا ہے جو کہ دہلی کے تہار جیل میں مقید ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا