فاروق عبداللہ کی نظربندی کے خلاف پارلیمنٹ میں احتجاج

0
0

وزیر داخلہ کو فاروق عبداللہ پر بیان دینے پر معافی مانگنے کا مطالبہ

سرینگر؍ :کے این ایس / نیشنل کانفرنس کے اراکین پارلیمان نے اپوزیشن ممبران کے ساتھ مل کر لوک سبھا کے سرمائی اجلاس کے پہلے دن کشمیر کی موجودہ صورتحال کیساتھ ساتھ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی مسلسل نظربندی کے معاملے پر احتجاج کیا۔کشمیر نیوز سروس(کے این ایس)کے مطابق پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے ہی روز نیشنل کانفرنس کے ممبران نے لوک سبھا میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی غیر حاضری پر زبردست برہمی کا اظہار کیا اور اُن کی فوری رہائی کیساتھ ساتھ پارلیمنٹ شرکت کا موقع فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقعے پر لوک سبھا سپیکر نے احتجاج ممبران کو یقین دہانی کرائی کشمیر کی موجودہ صورتحال اور ڈاکٹرفاروق عبداللہ کی مسلسل نظربندی پر بحث کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ اس کے علاوہ احتجاجی ممبران نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی نظربندی کے معاملے میں لوک سبھا کو گمراہ کرنے پر وزیر داخلہ امت شاہ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیاہے۔ دریں اثناء نیشنل کانفرنس اقلیتی سیل کے آرگنائزر جگدیش سنگھ آزاد نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ370کی غیر آئینی اور غیر جمہوری منسوخی اور اس کے بعد ریاست بھر میں پیدا شدہ صورتحال کا خاکہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے اچھی طرح کوئی نہیں کرسکتا، اس لئے انہیں پارلیمنٹ اور ملک کے عوام کے سامنے اپنی بات رکھنے کا موقع فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت سخت گیر پالیسی کے ذریعے اظہارِ رائے کی آزادی سلب کررہی ہے اور اسی پالیسی کے تحت ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو غیر قانونی طور پر نظربند رکھا گیا ہے تاکہ انہیں عوام کے سامنے حقائق بیان کرنے کا موقع فراہم نہ ہوسکے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا