خالدہ شاہ نے دفعہ  370 پر کیا نریندر مودی کو چیلنج 

0
0

19 صفحات پر مشتمل دستاویز کیا جاری ، کہا جموں و کشمیر کا بٹوارہ نا ممکن

سرینگر؍   :کے این ایس / عوامی نیشنل کانفرنس ( اے این سی ) کی صدر اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ جی ایم شاہ کی اہلیہ بیگم خالدہ شاہ نے دفعہ 370 پر وزیر اعظم ہند نریندرا مودی کو چیلنج کیا ۔ انہوں نے وزیر اعظم ، وزیر داخلہ ، وزیر اعظم ہائوس میں تعینات وزیر مملکت کو دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر اور انڈین یونین کے درمیان رشتے پر تاریخی حقائق کو مسخ کرنے کا الزام بھی عائد کیا ۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق عوامی نیشنل کانفرنس کی صدر بیگم خالدہ شاہ نے 5 اگست اور 6 اگست کو انڈین پارلیمان میں جموں و کشمیر سے متعلق لئے گئے فیصلہ جات کو تاریخی حقائق کو مسخ کرنے کے مترادف قرار دیا ۔ انہوں نے وزیر اعظم ، وزیر داخلہ اور وزیر اعظم ہائوس میں تعینات وزیر مملکت کو ایوان پارلیمنٹ کو اس سلسلے میں گمراہ کرنے کا الزام بھی لگایا ۔ انہوں نے وزیر اعظم ہند نریندرا مودی کو چیلنج کرتے ہوئے بتایا کہ دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر اور انڈین یونین کے درمیان رشتہ غیر معمولی ہے اور بقول ان کے وزیر اعظم ، وزیر داخلہ اور وزیر اعظم ہائوس میں تعینات وزیر مملکت نے اس سلسلے میں نہ صرف پارلیمنٹ کو گمراہ کیا بلکہ جموں و کشمیر اور انڈین یونین کے درمیان سابقہ آئینی دفعہ 370 کے تحت رشتے کے حقائق کو مسخ کرکے غیر نمائندگی کا مظاہرہ بھی کیا ۔ اس سلسلے میں بیگم خالدہ شاہ نے وزیر اعظم ہند نریندرا مودی ، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور وزیر اعظم ہائوس میں تعینات وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ کے بیانیہ کو نقطہ بہ نقطہ تردید کے ساتھ وضاحت کی اور اس ضمن میں 19صفحات پر مشتمل ایک دستاویز بھی جاری کیا ۔ عوامی نیشنل کانفرنس کی میڈیا ونگ سے جاری کئے گئے ایک بیان میں بتایا گیا کہ بیگم خالدہ شاہ کی جانب سے دفعہ 370 پر 19 صفحات پر مشتمل دستاویز جو کہ جموں و کشمیر کے عوام کے نام وقف کیا گیا ہے کو راجدھانی دلی میں جاری کیا گیا ۔ اس دستاویز میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ نہ ہی جموں و کشمیر کا گورنر ، لیجسلیچر ، حکومت ہند ، پارلیمنٹ یا صدر ہند دفعہ 370 کو منسوخ نہیں کر سکتا ہے اور نہ ہی جموں و کشمیر کی تنزلی کرکے اس کی ریاستی حیثیت کو ختم کرکے مرکزی زیر انتظام علاقہ قرار دیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ کی اکثریت دفعہ370 کی منسوخی یا تنسیخ کے خلاف ہے جبکہ دفعہ  370 اور دہشت گردی کے درمیان کوئی رابطہ نہیں ہے ، نہ ہی سرمایہ کاری اور آرٹیکل 35-A کے درمیان کوئی رابطہ ہے ۔ عوامی نیشنل کانفرنس کے ترجمان نے اپنے تحریری بیان میں مزید بتایا کہ یہ دستاویز صدر ہند ، وزیر اعظم ہند ، مرکزی وزیر داخلہ ، وزیر اعظم ہائوس میں تعینات وزیر مملکت ، تمام سیاسی سربراہان ، معروف و سینئر ممبران پارلیمنٹ ، قانون دان ، سیول سوسائٹی کے اراکین اور ملک کے معروف صحافیوں کو بھیج دیا گیا ہے ۔ عوامی نیشنل کانفرنس نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت کی پالیسی کے تحت اس وقت کشمیر کو پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کیا گیا ہے اور مین اسٹریم لیڈرشپ ، سیول سوسائٹی ، کشمیر بار ممبران اور ہزاروں نوجوانوں کو پابند سلاسل رکھا گیا ہے جس کی عوامی نیشنل کانفرنس مذمت کرتی ہے ۔ خالدہ شاہ نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام نظر بندوں کو غیر مشروط بنیاد پر رہا کیا جائے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا