یواین آئی
نئی دہلی؍؍ آئندہ برس ہونے والا ٹوکیو اولمپک صرف میڈل جیتنے والوں کے ناموں کے لئے نہیں بلکہ اس میں دیئے جانے والے میڈلوں کے لئے تاریخ میں درج ہوجائے گا۔اگلے اولمپک کی سب سے خاص بات یہ ہوگی کہ چیمپئنوں کے گلے میں لٹکنے والے میڈل کباڑ میں پھینکے گئے اسمارٹ فون، لیپ ٹاپ، ڈیجیٹل کیمرہ اور دیگر الیکٹرونک سامان سے بنائے گئے ہیں۔ ان کھیلوں میں دیئے جانے والے میڈل میں 100فیصد ریسائکلڈ میٹریل کا استعمال کیا گیا ہے جبکہ 2016میں ہوئے گزشتہ ریو اولمپک میں سلور اور کانسہ میڈلوں کا 30فیصد حصہ ریسائکلڈ میٹریل سے بنایا گیا تھا۔ٹوکیو اولمپک آرگنائزنگ کمیٹی نے پرانے اسمارٹ فون، لیپ ٹاپ، ڈیجیٹل کیمرہ اور دیگر الیکٹرونک آلات سے اولمپک اور پیرالمپک کھیلوں کے میڈل جیتنے والوں کے لئے میڈل تیار کرنے کا انوکھا قدم اٹھایا تھا۔ آرگنائزنگ کمیٹی نے اپریل 2017میں یہ میڈل پروجیکٹ شروع کیا تھا۔ اس میں عام لوگوں کے ساتھ ساتھ صنعتی دنیا کے لوگوں کو بھی شامل کیا گیا تھا۔ کانسہ کے تمغہ کے لئے ضروری دھات حاصل کرنے کا ہدف جون 2018میں حاصل کرلیا گیا تھا جبکہ سونے اور چاندی کاہدف31 مارچ تک پورا ہوگیا تھا۔ اس پروجیکٹ میں شامل ایک ٹیلی کوم فرم این آئی ٹی ڈوکومو نے 51لاکھ استعمال کئے ہوئے موبائل فون حاصل کئے تھے ۔ آرگنائزنگ کمیٹی کے مطابق پورے جاپان میں کارپوریشن کے حکام نے تقریباََ 50,000ٹن ای ویسٹ جمع کیا تھا۔ ان کھیلوں میں دیئے جانے والے 5000میڈلوں کے لئے جمع کی گئی دھاتوں کو جب پگھلایا گیا تو اس عمل میں 32کلوگرام سونا، 3500کلوگرام چاندی اور 2300کلوگرام کانسہ نکالا گیا تھا۔ جاپان نے میڈلوں کے ڈیزائن کے لئے باقاعدہ ایک مقابلہ رکھا جس میں ملک کے فنکاروں نے 400ڈیزائن بھیجے اور ان میں سے ایک ڈیزان کو منتخب کیا گیا۔ اس مقابلہ کو جونیچی کوانیشی نے جیتا۔ ٹوکیو میں 24جولائی 9اگست تک اولمپک کھیلوں کا انعقاد ہونا ہے ۔