غزہ؍؍غزہ کی پٹی میں ہونے والے ہفتہ وار احتجاجی مظاہروں کے دوران اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم 81 فلسطینی شہری زخمی ہو گئے ۔فلسطینی خبر رساں ایجنسی ڈبلیواے ایف اے نے جمعہ کو اپنی رپورٹ میں بتایا کہ زخمیوں میں 11 بچے اور طبی افسران بھی شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق 37 افراد بندوق کی گولی لگنے سے زخمی ہوئے جبکہ 29 افراد کو ربڑ کی گولیاں لگیں۔ آئی ڈی ایف نے اس دوران آنسو گیس کا بھی استعمال کیا۔اسرائیل کے خلاف فلسطینی شہریوں کا یہ مسلسل 80 ویں دن احتجاج و مظاہرہ ہے ۔ انہوں نے مارچ 2018 میں اسرائیل کے خلاف ‘دی گریٹ مارچ آف رٹرن’ نامی مہم کی شروعات کی تھی۔قابل غور ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے سرحدی علاقہ غزہ پٹی پر اکثر اسرائیلی سیکورٹی فورسز اور فلسطینی مظاہرین کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں جس اب تک بہت سے لوگوں کی جان بھی جا چکی ہے ۔فلسطین اور اسرائیل کے درمیان دراصل دہائیوں سے جدوجہد چلی آ رہی ہے ۔ اسرائیل مغربی کنارے علاقے اور غزہ کی پٹی پر فلسطین کی خود مختاری ماننے سے مسلسل انکار کرتا ہے ، ان دونوں علاقوں کے حصوں پر جزوی طور پر اسرائیل کا قبضہ ہے ۔