عوام کی خدمت میرا اوّلین مقصد:ڈاکٹر شہناز گنائی

0
0

ضلع پونچھ میں پیشہ ورانہ کالجز کا قیام وقت کی اہم ضرورت
لازوال ڈیسک
پونچھ ضلع پونچھ میں پیشہ ورانہ کالجز کے جلد قیام کو وقت کی اہم ضرورت بتاتے ہوئے سابقہ ایم۔ایل ۔سی ڈاکٹر شہناز گنائی گورنر انتظامیہ پر زور دیتے ہوئے کہاکہ پونچھ جیسے پسماندہ علاقہ کو اِن کالجز کی اشد ضرورت ہے۔ موصوفہ نے کہا کہ نئی نسل کے افراد کا زیادہ رُجحان ملازمت پر مبنی کورسز کی جانب بڑھا ہے اور حکومت کو چاہیئے کہ وہ اس جانب مُثبت اقدام کرکے نئی نسل کی مدد کرے۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومتی اداروں کا فرض بنتا ہے کہ وہ ایسے کورسز والے اداروں کو قیام کر کے بڑھ رہی بے روزگاری میں کمی لائے۔اِن خیالات کا اظہارسابقہ ایم۔ایل۔سی ڈاکٹر شہناز گنائی ڈاک بنگلو پونچھ میں ایک عوامی ریلی کے دﺅران کر رہی تھیں۔ غور طلب ہے کہ گزشتہ ماہ نیشنل کانفرنس سے باقاعدہ علیحدگی اختیار کرنے کے بعد آج پہلی بار پونچھ آمد پر عوام کی طرف سے اُن کا تاریخ ساز استقبال کیا گیا ۔ اس دوران خواتین و حضرات کی ایک کثیر تعداد شہر سے تیرہ کلو میٹر دُور کلائی کے مقام پر اپنی پسندیدہ لیڈرکے پُرتپاک خیر مقدم کے لئے پہنچی جہاں سے اُنہیں سینکڑوں کاروں اور موٹر سائیکلوںکے کارواں کے ساتھ ڈاک بنگلو پونچھ تک لایا گیا ۔ اس موقع پر ڈاکٹر گنائی نے اپنے مداحوں کی جانب سے اُن کے اعزاز میں منعقد کی گئی ریلی اور اُنہیں دی گئی عزت، خلوص و پیار اور حوصلہ افزائی پر اُن کا تہہ دِل سے شُکریہ ادا کیا۔ موصوفہ نے گزشتہ ماہ نیشنل کانفرنس سے خُود کو الگ کرنے کے فیصلے کو سخت مُشکل ترین فیصلہ قرار دیا اور کہا کہ عوامی مفادات کی خاطر ذاتی مفادات کو قربان کرتے ہوئے اُنہیں یہ فیصلہ لینا پڑا۔ اُنہوں نے کہا کہ وہ چاہتی تھیں کہ جس سیاسی جماعت کی اس علاقے میں اُن کے مرحوم والد اور اُن کے مُخلص ساتھیوںنے سخت ترین حالات میںآبیاری کی تھی اُسی جماعت کے مینڈیٹ سے وہ اس علاقہ کے عوام کی خدمت کریںلیکن بد قسمتی سے پارٹی ہائی کمان نے میرے والد کی بے لوث خدمت کی بھی کوئی قدر نہ کی۔سابقہ ممبر قانون ساز کونسل نے کہا کہ اُنہیں اس بات پر خوشی ہوتی کہ وہ اسی جماعت کے مینڈیٹ سے الیکشن میں حصہ لیتی تاہم پارٹی کو کُچھ اور ہی منظور تھا۔ شہناز گنائی نے کہا کہ جب اُنہوں نے پارٹی ہائی کمان کے آگے عوامی اُمنگوں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس بار حویلی حلقہ انتخابات سے عوام کی خدمت کے لئے اسمبلی کی نمائندگی کا مینڈیٹ اُنہیںدیا جائے تو پارٹی نے صاف انکار کردیا۔ موصوفہ نے کہا کہ پارٹی میں کسی دوسرے مقام پر رہتے ہوئے وہ اپنے علاقہ کے مفادات کے لئے وہ خاطر خواہ خِدمات انجام نہیں دے سکتی تھیںکہ جس کی عوام کو اشد ضرورت تھی نیز پارٹی اس علاقہ سے کسی دوسرے شخص کو نمائندگی دینا چاہتی تھی۔ اُنہوں نے کہا کہ عوام نے اپنا اعتماد ظاہر کرتے ہوئے مجھے اس بات پر آمادہ کیا تھا کہ میں اُن کی فلاح و بہبودی کی خاطر اسمبلی انتخاب میں آگے آﺅں جو نیشنل کانفرنس میں رہتے ہوئے میرے لئے ممکن نہ تھا اور عوامی خدمت کے لئے میرے پاس اس سے بہتروقت اور فیصلہ کوئی نہ تھا۔ سابقہ ایم۔ایل۔سی نے مزید بتایا کہ جب نیشنل کانفرنس نے یہ واضح کردیا کہ وہ کسی دوسرے شخص کو مینڈیٹ دینا چاہتے ہیں اس لئے آپ سامنے سے ہٹ جائیں تو میں نے عوامی اعتماد ، اُن کی اُمیدوں اور جمہوری تقاضوں کے پیشِ نظر پارٹی کو خیر باد کہہ دیا۔ اُنہوں نے کہا کہ نہ ہی وہ عوام کے اعتماد کو اور نہ ہی نیشنل کانفرنس کو دھوکہ دینا چاہتی تھیں کیوں کہ عوام کا اصرار تھا کہ آپ اسمبلی الیکشن میں سامنے آکر اپنے والدِ مرحوم کی طرح اس علاقہ کی خدمت کریں لہذا یہ فیصلہ لینا ضروری تھا۔دریں اثناءڈاکٹر گنائی نے اپنے کارکنان اور حمایتیوں سے کہا کہ خُدا کا شُکر ہے جو فیصلہ ہمیںبعد میں آخری وقت پر لینا پڑتا وہ وقت رہتے لے لیا گیا ہے لہذا اب عوامی اعتماد حاصل کرنے کے لئے میدانِ عمل میں جُٹ جائیں۔ عوامی خدمت کے جذبے اور ارادے کو مضبوط کرکے اُسے مزید تقویت دیں اور خود کو عوامی ترقی کی حکمتِ عملی پر گامزن رکھتے ہوئے ایک ٹیم کی طرح کام کریں۔ اپنے مخلصین اور کارکنان کو خصوصی طور مخاطب کرتے ہوئے ڈاکٹر موصوفہ نے کہا کہ وہ خُود کو خِدمت کے جذبے سے آنے والے اسمبلی انتخاب کے لئے تیار کریں۔ اُ نہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے ریاستی انتخابات کے لئے ہری جھنڈی مِلتے ہی ہم بھر پُور تیاری کے ساتھ انتخابی میدان میں اُتریں گے۔مخالفین کی طرف سے پھیلائی جارہی تمام افواہوں اور قیاس آرائیوں کو مکمل طور در گور کرتے ہوئے ڈاکٹر گنائی نے کہا کہ ہمارے مُستقبل کی راہ کا فیصلہ بھی ہمارے عوام ہی طے کریں گے۔ علاقائی ترقی ، فلاح و بہبود اور عوام کے حق میں جو بہتر ہو وہ فیصلہ لیا جائے گا۔ عوام جو راستہ اختیار کرنے کو کہیں گے اِن شاءاللہ ہم اُسی پر چلیں گے ،اوراس ضمن میں عوام کو مکمل اختیار حاصل ہے۔ ڈاکٹر شہناز گنائی نے کہا کہ جس طرح میرے والدِ مرحوم نے علاقہ اور عوام کی خدمت کی ہے میری بھی بھر پُور کوشش رہے گی کہ میں اُن کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے آپ کی خِدمت کر سکوں۔ موصوفہ نے کہا کہ ہمارا علاقہ ایک پچھڑا ہوا علاقہ ہے اور اس کی ترقی کے لئے ہم سبھی کو مِل کر کام کرنا ہوگا۔ اس موقع پر مقررین نے پارٹی چھوڑنے کے اُن کے فیصلہ کی تائید اور سراہناکرتے ہوئے کہا کہ جو جماعت اپنے کارکنان کی بے لوث خدمات کو بھی پارٹی کے حق میں اہم فیصلے لیتے وقت نظر انداز کردے ایسی جماعت کے ساتھ سے علیحدگی بہتر ہے۔اُنہوں نے کہا کہ مُجھے خُدائے ذوالجلال پر مُکمل بھروسہ ہے اور عوام کی دُعائیںاور اعتماد میرے ساتھ ہے اس لئے ہم پُوری تیاری کے ساتھ انتخابی میدان میں اُتریں گے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا