ناظم علی خان
مینڈھر//ماہر تعلیم ڈاکٹر شہزاد ملک نے ریاستی گورنرر انتظامیہ اور مرکزی حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ریاستی و مرکزی حکو متو ں نے انٹرنیشنل بارڈر کے ساتھ رہنے والے لوگوں کو تین فیصد ریزویشن دے کر ایک اہم فیصلہ لیاہے جس کے لئے میں ریاستی گورنرر کو مبارکبا ددیتاہوں۔ انہوں نے ریاستی گورنرر اور مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ پو رے ہندوستان میں جتنے بھی لوگ انٹرنیشنل بارڈر یا لائن آف کنٹرول کے ساتھ رہ رہے ہیں اور ہمیشہ اپنی زندگی فائرنگ اور گولہ باری کے بیچ گزارتے ہیں انکو مرکزی حکومت فوری طور پر ریزرویشن دے کر انکے ساتھ انصاف کرے کیوںکہ اگر مرکزی و ریاستی حکومت جموں وکشمیر میں انٹرنیشنل بارڈر پر رہنے والے لوگوں کو ریزریشن دے سکتی ہے تو پھر ہندوستان میں انٹرنیشنل بارڈر پر رہنے والے لوگوں کو کیوں نہیں دی گئی ہے۔ انکا کہنا تھاکہ جموں وکشمیر کے اندر لائن آف کنٹرول پر رہنے والے لوگوں کو بھی مرکز میں ریزویشن دی جائے تاکہ فائرنگ اور گولہ باری کے پیچ یہ نوجوان اپنی تعلیم حاصل کرنے کے بعد مرکز میں بڑے بڑے امتحانوں میںبیٹھ کر کامیابی حاصل کرسکیں کیوںکہ لائن آف کنٹرول پر رہنے والے لوگوں کو پڑھائی کرنے میں کئی قسم کی دشواریاں آتی ہیں لیکن پھر بھی وہ اپنی پڑھائی کو جاری رکھتے ہوئے ریاست کے اندر کئی بڑی آسامیوں میں کامیابی حاصل کرتے ہیں۔ انکا کہنا تھاکہ لائن آف کنٹرول پر زندگی بسرکرنے والے لوگوں کے لئے حکومت سنجیدہ نہیں ہے ۔لہذا ریاستی گورنرر انتظامیہ و مرکزی سرکار فوری طور لائن آف کنٹرول پر رہنے والے لوگوں کو مرکز میں ریزرویشن دے کر انکے لئے ایک اہم فیصلہ کرے تاکہ یہ نوجوان آگے جاکر کئی اہم عہدوں پر تعینات ہوجائیں کیوں کہ ان لوگوں کو تعلیم حاصل کرنے کے لئے کئی قسم کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے۔ لہذا فوری طور حکومت ان لوگوں کے لئے کوئی اقدامات کرے ۔