تعزیتی پیغامات اب خنجرلگتے ہیں!

0
0

کشتواڑکے کیشوان میں دردناک سڑک حادثے میں قریب39مسافرجان بحق ہوگئے ہیں جبکہ متعدد شدیدزخمی ہیں جن میں سے چندجموں میڈیکل کالج اسپتال بذریعہ ہیلی کاپٹرلائے گئے ہیں، گورنرستیہ پال ملک نے حادثے پردُکھ کااِظہارکرتے ہوئے جان بحق ہوئے افراد کے لواحقین کے حق میں فی کس پانچ لاکھ روپے ایکس گریشیاریلیف کااعلان کیاہے،اس کیساتھ ہی ریاست بھر سے سیاسی لیڈران، سماجی کارکنان نے تعزیتی پیغامات کی بوچھاڑکردی ہے، سوشل میڈیاخاص طورپرفیس بک پرہرکوئی اس حادثے پردُکھ کااِظہارکررہاہے اور غمزدگان کیساتھ تعزیت کررہاہے، جموں شہر میں ڈوگرہ فرنٹ کے صدر اشوک گپتا نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا اور ٹریفک محکمہ، ریاستی گورنرانتظامیہ کاپتلابھی پھونکا، انہوں نے لازوال کیساتھ خصوصی بات چیت میں کہاکہ ریاست میں دہشت گردانہ واقعات میں اِتنی جانیں نہیں جاتیں جتنی سڑک حادثات میں چلی جاتی ہیں، اور اعدادوشمار سے یہ سچ ثابت ہوتاہے ،صوبہ جموں کاخطہ چناب سب سے زیادہ جبکہ خطہ پیرپنجال میں بھی اکثر حادثات پیش آتے ہیں، ابھی مغل شاہراہ پر ہوئے المناک حادثے کے زخم تازہ ہی تھے کہ کیشوان میں میٹاڈورحادثے نے پھر ہرآنکھ نم کردی،حادثات کانہ تھمنے والایہ سلسلہ اب اس حد تک ناقابل برداشت ہے کہ کسی لیڈریاحکومتی نمائندے کاتعزیتی پیغام ایک گالی جیساسنائی ودکھائی دیتاہے، تعزیت پرسی اب ایک زخموں پہ نمک پاشی جیسالفظ بن گیاہے کیونکہ تعزیت کی صورت میں مگرمچھ کے آنسوئوں کے آگے کچھ نہیں ہوتا، نہ محکمہ ٹرانسپورٹ پرانی بوسیدہ گاڑیوں کے پرمٹ منسوخ کرتی ہے، نہ ٹریفک پولیس یاپولیس اوورلوڈنگ پرقدغن لگانے میں کامیاب ہوتی ہے، نہ ٹرانسپورٹروں کی زیادہ کمانے کی بھوک مِٹتی ہے،سینکڑوں معصوموں کاخون چوسنے کے بعد بھی کسی میٹاڈور، بس ، ٹیمپومالک کوشرم نہیں آتی،اُس کی ہوس نہیں مِٹتی، اُسے اپنی پرانی گاڑی بند کرنے کاخیال نہیں آتا،اورسب سے بڑی بات بڑے بڑے سانحات میں سینکڑوں گھرانے اُجڑنے کے بعد بھی لوگوںمیں اِتنی بیداری نہیں، اِتناضمیرجاگ نہیں پاتاکہ وہ اوورلوڈنگ سے بازرہیں، کسی بھی قسم کی مجبوری کیوں نہ ہوگنجائش نہ ہونے کی صورت میں گاڑی پہ سوارنہ ہوں، ایسااندازاپنانے میں آج بھی عام آدمی ناکام ہے، مجموعی طورپرسڑک حادثات میں صرف اور صرف ٹریفک پولیس کوذمہ دارٹھہرانامناسب نہیں، اس میں سبھی برابرکے شریک ہیں اورمعصوم لوگوں کالہوبہانے میں ہم سب برابرکے شریک ہیں، اب خداراہ تعزیتی پیغامات نہیں بلکہ کچھ ایساکرنے کی کوشش کیجئے کہ غریبوں کوخطہ چناب خطہ پیرپنجال ودیگرتمام دیہی وپہاڑی علاقہ جات میں سفرسلامت ہوجائے ورنہ اب یہ تعزیتی پیغامات خنجرلگتے ہیں اور ایکس گریشیا ریلیف زخموں پہ نمک، کوئی اپنے چراغ کی قیمت لینے کاتصوربھی نہیں کرسکتا،اُس کی سلامتی کی دعاکرتاہے،یہ بوسیدہ،کورپٹ نظام سب کاسب کچھ چھین رہاہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا