اَے جوسِلی سِلی آﺅندی اَے ہوا…………!

0
0

ہنس راج ہنس پلے بیک گلوکار سے ممبر پارلیمنٹ بنے
یواین آئی

ممبئی بالی وڈ کے معروف گلوکار ہنس راج نے جدوجہد کی بدولت نہ صرف پلے بیک گلوکار کی دنیا میں خاص شناخت بنائی بلکہ اس بار کے لوک سبھا انتخابات میں جیت حاصل کرکے ممبرپارلیمنٹ بھی بنے ۔پدم شری ہنس راج ہنس کی پیدائش پنجاب کے جالندھر ضلع کے شفیع پور گا¶ں میں ہوئی تھی۔ وہ سال 1983 سے ہی مسلسل میوزک انڈسٹری میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کئی سپر ہٹ گانے دیئے ہیں جو آج بھی کافی مشہور ہیں۔ ان میں دل چوری ساڈا ہو گیا، ٹوٹے -ٹوٹے ہو گیا، یہ جو سلی-سلی ہوا، اللہ ہو، تیرے بن نہیں جینا مر جانا، چھم-چھم روئے انکھیا۔ ان گانوں سے ہنس راج نے اپنی خاص شناخت بنائی ہے ۔ہنس راج ہنس نے سال 1999 میں ریلیز فلم کچے دھاگے سے بالی ووڈ میں قدم رکھا۔ اس کے بعد ہنس نے ‘نائک، بلیک، بچھو’ سمیت کئی فلموں کے لئے گیت گائے ہیں۔ بچپن کے دنوں سے ہی ہنس راج کو گلوکاری کا شوق ہے ۔ دوست ستنام سنگھ گل نے ان کا بہت ساتھ دیا۔بچپن میں دونوں یارانا فلم دیکھنے گئے ۔باہر نکلے تو ستنام نے کہا، آج سے امیتابھ اور امجد کی طرح تو کشن اور میں بشن۔گلوکار بننے میں تمہاری پوری مدد کروں گا۔ اس کے بعد سے دونوں دوست ہیں۔ پہلی بار کینیڈا میں دو شو کئے جو ہٹ ہوئے ۔ایک وقت ایسا بھی تھا جب ہنس راج ہنس کے پاس کھانا کھانے کے لیے بھی پیسے نہیں ہوتے تھے ۔ ان کی دو کیسٹ ہی ریلیز ہوئی تھیں۔ اتنے لوگ جانتے بھی نہیں تھے ۔ایک دن شام کو اپنے ا سکوٹر پر چلے گئے کسی ٹھیلے والے کے پاس کھانا کھانے ۔ پلیٹ پکڑی اور ٹھیلے والے سے کہا،پاجی میرے پاس پیسے نہیں ہے ۔یہ سن ٹھیلے والے نے فوراً پلیٹ چھین لی۔تب ہنس کو پتہ چلا غربت کیا چیز ہے ۔ کئی سالوں بعد ہنس راج کی کیسٹ آئیں اور وہ معروف گلوکار ہو گئے پھر وہ اس ٹھیلے والے کے پاس گئے ۔ اسکو دو ہزار روپے پکڑاے اور کہنے لگے ، یہ دو ہزار روپے لو۔ جو کوئی غریب تمہارے پاس آئے اور اسے بھوک لگی ہو تو اسے بھوکا نہ جانے دینا۔ تب سے لے کر آج تک وہ ہر مہینے اس ٹھیلے والے کو دو ہزار روپے دیتے ہیں۔ہنس راج ہنس نے اپنا سیاسی کیریئر 2009 ءمیں شرومنی اکالی دل کے ساتھ جڑ کر کیا تھا۔ انہوں نے 2009 میں شرومنی اکالی دل کے ٹکٹ پر جالندھر لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑا لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔سال 2016 میں ہنس راج ہنس کانگریس میں شامل ہو گئے لیکن کانگریس اور ان کا ساتھ زیادہ طویل نہیں رہا۔ انہوں نے ایک سال کے اندر ہی کانگریس بھی چھوڑ دی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شمولیت اختیار کرلی۔ خیال رہے کہ ہنس راج ہنس نے اس بار کے عام انتخابات میں بی جے پی کی ٹکٹ پر شمال مغربی دہلی لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑا۔انہوں نے عام آدمی پارٹی کے امیدوار گگن سنگھ کو پانچ لاکھ 53 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی اور پہلی بار ایم پی بننے میں کامیاب ہوئے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا