یہ بے تکی بات تو مودی جی کا سنگھٹن ہی کہہ سکتا ہے:سوز

0
0

لازوال ڈیسک

سرینگرپروفیسر سیف الدین سوز، سابق مرکزی وزیر نے یہاں اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ”مودی جی کی جماعت میں دو بڑے پڑھے لکھے منسٹر ۔ارون جیٹلی اور سیتھا رمن ہمیشہ اور ہر حال میں مودی کے داہنی طرف موجود رہنا چاہتے ہیں اور یہ دونوں ہر صورت میں مودی کے دعویٰ کی دلیل پیش کرتے ہیں اور ان کے خیال میں مودی کبھی غلطی کا ارتکاب نہیں کر سکتا ہے!اس لئے کشمیر کے لوگ سیتھا رمن کی کھوکھلی تجویز کو سمجھ سکتے ہیں ۔ اندازہ لگایئے کہ 23 مئی 2019ئ کو عام انتخابات کے نتائج آنے والے ہیں اور اِدھر سیتھا رمن کشمیر کے تعلق سے ڈائیلاگ کی بات کرتی ہے!سیتھار رمن کی پیشکش اس لحاظ سے بھی مضحکہ خیز ہے کہ بہت سارے دانشور بتا رہے ہیں کہ ملک بھر میں لا محدود پیمانے پر مودی جی کے پروپگنڈا کے باوجود مودی جی دوبارہ کرسی تک نہیں پہنچ پائیںگے ،تو سیتھا رمن کی مضحکہ خیز پیش کش کو کشمیر ی تو پہلی ہی نظر میں رد کریںگے،مگر ذہن میں یہ سوال ضرور ابھر سکتا ہے کہ اب کشمیر کے لوگ حصول مقصد کےلئے کیا راہ عمل مقرر کریںگے؟فی الحال کشمیری عوام کےلئے یہ سوال بہت ہی اہم بن گیا ہے کہ کیا صورت حال جوں کی توں رہنی چاہئے یا کسی فیصلہ کن راہ عمل کو اختیار کیا جا سکتا ہے؟کشمیر میں جو بھی سیاسی قیادت موجود ہے کیا اُن کو موجودہ صورتحال پر غور نہیں کرنا چاہئے؟“

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا