گھر یلو تشدد سے لاچار پانچ بچوں کی ماںکی پکار مائیکے میں رہنے پر مجبور
کئی اداروں میں شکائت درج کرنے پر بھی تا ہنوز انصاف کی منتظر ، پولیس کارروائی کرنے میں قاصر ، انصاف کی اپیل
اعجاز کوہلی
مینڈھرتحصیل مینڈھر کے تحت چھونگاں کی رہنے والی نسیم اختر جو پانچ بچوں کی ماں ہے گھریلوں تشدد سے لاچار ہو کر چھونگاں گاﺅں سے دور پونچھ کہ کنوئیاں گاﺅں میں جا کر بسی ۔نسیم نے بتایا کہ کچھ ماہ پہلے گھر والے نے بری طرح پیٹا جس سے میں خون میں لت پت ہسپتال میں پہنچی جہاں لمبا علاج چلنے کہ بعد گھر واپسی ہوئی۔ نسیم کہ مطابق جس کہ لئے اپنے پورے پریوار کو چھوڑ کر آگئی اپنی زندگی ساری اس کہ نام کر دی وہ میری زندگی کو دشمن، کیونکہ اب میں پانچ بچوں کی ماں ہوں میرا گھروالا بے رحمی سے بچوں کہ سامنے مارپٹائی کرتا تھا بچے بھی بے بس نظر آتے تھے جب ظلم کی ساری حد پار ہوگئی تب مجھے اپنے مائیکے آنا پڑا آدھی سے زیادہ زندگی مصیبتوں میں گزارنے کہ بعد بھی اپنے ماں باپ کہ پاس ہوں خاوند کہ دئے ہوے زخم ابھی بھی ہرے بھرے ہیں تمام اداروں میں شکائت کرنے کہ باوجود حالات جیسے کہ تیسے بنے ہیں ۔نسیم نے بے بسی کہ عالم میں کہا اب میں نہ زندوں میں شامل نا مرداہ ہوں ہمارا سماج آج بیٹی بچاﺅ کہ نعرے دیتا ہے لیکن نسیم جیسی قسمت لے کر دنیا میں آئی بچیوں کو کس کا سہارہ ہے ، پولیس کہ پاس اس بے رحم خاوند پر مقدمہ درج ہے لیکن کوئی کاروائی نہیں کی ،جس سے نسیم کو انصاف مل سکے۔ آج نمائیدہ سے بات کرنے کہ دوران نسیم نے عورتوں کہ حقوق کی پاسداری کرنے والی تنظیموں سے اپیل کرتے ہوے کہا کہ میری مدد کی جائے اور انصاف دلایا جائے۔