’لیہہ میں صحافیوں کو پیسے دینے کا کوئی کلچر نہیں‘

0
0

ہمیں بھاجپالیڈران نے کہایہ ہر جگہ ہوتا ہے اور جموں میں بھی ہوتا ہے: صدر پریس کلب لیہہ
یواین آئی

لیہہ لیہہ معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے پریس کلب لیہہ کے صدر مورپ سٹینزن نے کہا کہ ہمارے یہاں صحافیوں کو پیسے دینے یا لینے کا کوئی کلچر نہیں ہے۔سٹینزن نے کہا جب ہم نے بی جے پی کے لیڈروں سے کہا کہ یہاں یہ کلچر نہیں ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ یہ ہر جگہ ہوتا ہے اور جموں میں بھی ہوتا ہے۔انہوں نے بی جے پی کے لیڈروں کی طرف سے لفافوں میں پیسے دینے کی کوشش کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا ‘پریس کانفرنس ختم ہوتے ہی ہم سب اٹھنے لگے، میں آگے بیٹھا ہوا تھا، تو انہوں نے ہمارے چار ممبروں کو لفافے دیے، ایک ممبر نے جب لفافے میں دیکھا تو اس میں پانچ سو کے نوٹ بھرے ہوئے تھے’۔سٹینزن نے کہا کہ بی جے پی کے ایم ایل سی وکرم رندھاوا نے بی جے پی کے ریاستی صدر رویندر رینہ اور دوسرے لیڈروں کی موجودگی میں یہ لفافے ہمارے ممبروں کو تھمادیے۔انہوں نے کہا ‘وہاں وکرم رندھاوا اور بی جے پی کے ریاستی صدر رویندر رینہ بھی موجود تھے، تو ہمارے ایک ساتھی کو شک ہوا تو اس نے لفافہ واپس دیا لیکن جب انہوں نے واپس نہیں لیا تو اس نے لفافے کوزبردستی ٹیبل پر رکھا اور اسی وقت ہمیں پتہ چلا کہ یہ لوگ ہمیں پیسے دے رہے ہیں’۔پریس کلب لیہہ کے صدر نے کہا کہ ہم نے ان سے کہا کہ یہاں اس کا کوئی کلچر نہیں ہے اور ایسا کرکے آپ نے ہمیں ٹھیس پہنچائی ہے لیکن اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ ہر جگہ ہوتا ہے اور جموں میں بھی ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد ہم نے ضلع الیکشن افسر کو اس بارے میں مطلع کیا۔بتادیں کہ بی جے پی کے لیڈروں کی طرف سے 2 مئی کو لیہہ کے صحافیوں کو ایک پریس کانفرنس کے اختتام پر رشوت دینے کی کوشش کے معاملے میں جمعرات کو ا±س وقت اہم پیش رفت ہوئی جب پولیس نے عدالت کے احکامات پر بی جے پی کے ریاستی صدر رویندر رینہ اور ایم ایل سی وکرم رندھاوا کے خلاف ایف آئی درج کیا۔بی جے پی کے ریاستی صدر رویندر رینہ اور ایم ایل سی وکرم رندھاوا پر رشوت دینے اور انتخابات میں غیر قانونی طور پراثرات مرتب کرانے کا کیس درج کیا گیا ہے۔ دونوں جرائم کی سزا ایک ایک سال کی قید ہے۔پریس کلب لیہہ نے 2 مئی کو بی جے پی کے لیڈروں پر انہیں رشوت دینے کا الزام لگایا تھا جس کے حقائق جاننے کے لئے مقامی انتظامیہ نے سی سی ٹی فوٹیج کو اپنی تحویل میں لے کر اس کی جانچ شروع کی تھی۔متعلقہ تحقیقاتی ٹیم کو اس معاملے میں ٹھوس شواہد ملنے کے بعد ضلع الیکشن افسر اور ضلع مجسٹریٹ لیہہ اونی لواسہ، جنہوں نے اس معاملے میں تحقیقات کے احکامات صادر کئے تھے، نے گذشتہ روز اس معاملے میں ایف آئی درج کرنے کے لئے عدالت کی طرف رجوع کیا تھا۔صحافیوں کو رشوت دینے کے معاملے میں سامنے آنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں وکرم رندھاوا کو پریس کانفرنس کے اختتام پر نامہ نگاروں کو لفافے تھماتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔رنچن انگمو نامی ایک خاتون صحافی جو اس پریس کانفرنس میں موجود تھی، کا کہنا ہے کہ 2 مئی کو پریس کانفرنس ختم ہونے کے بعد بی جے پی کے ایک ایم ایل سی نے ریاستی صدر روینر رینہ اور دیگر لیڈروں کی موجودگی میں ہم چار صحافیوں کو لفافے دیے۔انہوں نے کہا ‘جب ہمارے پاس لفافے پہنچے تو ہم نے کہا کہ اس میں کیا ہے تو انہوں نے کہا کہ ابھی مت کھولئے بعد میں کھولئے یہ ٹوکن آف لو ہے اور ہم نے لفافوں میں دیکھا تو ان میں پانچ سو روپیے کے نوٹ بھرے ہوئے تھے اور جب میں نے واپس کیا تو انہوں نے واپس لینے سے انکار کیا اور میں نے لفافہ میز پر رکھا’۔رنچن نے کہا کہ ایک ذمہ دار شہری اور صحافی ہونے کی حیثیت ہماری ذمہ داری تھی کہ ہم ضلع الیکشن افسر کو مطلع کریں اور ہم نے ایسا ہی کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم کسی سیاسی پارٹی یا کسی فرد کے خلاف نہیں ہیں لیکن معاشرے میں کچھ غلط ہورہا ہو تو اس کو اجاگر کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔قابل ذکر ہے کہ بی جے پی کے ایم ایل سی وکرم رندھا وا نے حال ہی میں کہا کہ لیہہ کے صحافیوں کا کوئی کریکٹر ہی نہیں ہے انہوں نے ہمارے ساتھ بڑھیا لنچ کیا جس کا گیارہ ہزار روپیہ بل آیا۔بی جے پی کے ریاستی صدر رویندر رینہ نے کہا ہے کہ لیہہ معاملے پر پارٹی نے بھی ایک انکوائری کمیشن تشکیل دیا ہے اور کسی نے کچھ کیا ہو تو اس کو سزا ملے گی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا