سوپور میں مکمل ہڑتال ، تمام دکانیں بند، تجارتی سرگرمیاں معطل،سڑکیں سنسان
یواین آئی
سرینگر جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے رام نگری ہرپورہ میں جمعہ کی علی الصبح ہونے والے ایک مختصر تصادم میں ایک جنگجو مارا گیا۔مہلوک جنگجو کی شناخت اشفاق احمد صوفی عرف عمر ولد مشتاق احمد ساکنہ ماڈل ٹاون بی سوپور کے بطور ہوئی ہے۔ وہ مبینہ طور پر اسلامک اسٹیٹ جموں وکشمیر نامی تنظیم کے ساتھ وابستہ تھا۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ شوپیاں کے رام نگری ہرپورہ میں جنگجوﺅں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر فوج اور ریاستی پولیس نے مذکورہ علاقہ میں جمعہ کی علی الصبح کارڈن اینڈ سرچ آپریشن شروع کیا۔انہوں نے بتایا ‘تلاشی آپریشن کے دوران علاقے میں موجود جنگجوﺅں نے فورسز پر فائرنگ کی۔ جوابی فائرنگ میں ایک جنگجو مارا گیا’۔موصولہ اطلاعات کے مطابق انتظامیہ نے جنگجو کی ہلاکت کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر شوپیاں اور ضلع بارہمولہ کے سوپور میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کرادی ہیں۔اس دوران ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ سوپور کے احکامات پر سب ڈویڑن سوپور میں جمعہ کو تمام تعلیمی ادارے بند رہے۔دریں اثنا ریاستی پولیس کی طرف سے جاری ایک تفصیلی بیان میں کہا گیا کہ حفاظتی عملے کو یہ اطلاع موصول ہوئی کہ جنگجو پہاڑی ضلع شوپیاں کے رام نگری ہر پورہ علاقے میں چھپے بیٹھے ہیں تو پولیس اور سیکورٹی فورسز نے مشترکہ طورپر فوراً اس علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور انہیں ڈھونڈ نکالنے کے لئے کارروائی شروع کی۔بیان میں کہا گیا ‘فرار ہونے کے تمام راستے مسدود پا کر جنگجوﺅں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔ چنانچہ سلامتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا اور اس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔ کچھ عرصہ تک جانے والی اس جھڑپ میں ایک جنگجو جس کی شناخت اشفاق احمد صوفی عرف عمر ولد مشتاق احمد ساکنہ ماڈل ٹاون بی سوپورکے بطور ہوئی ہے ہلاک ہوا’۔پولیس بیان میں کہا گیا ‘پولیس ریکارڈ کے مطابق اشفاق احمد کے خلاف جرائم کی ایک لمبی فہرست موجود ہے۔ ابتدائی طور پر مذکورہ جنگجو کالعدم تنظیم حرکت المجاہدین کے ساتھ وابستہ تھا۔ مہلوک جنگجو اور ا±س کے ساتھی کئی تخریبی کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں اور انہوں نے صفا کدل میں سی آر پی ایف بنکر پر گرینیڈ سے حملہ کیا جبکہ صورہ اور پولیس اسٹیشن خانیار پر بھی ہتھ گولے داغے تھے’۔بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ مہلوک جنگجو علاقے میں سیکورٹی فورسز پر حملوں اور عام شہریوں کا تشدد کا نشانہ بنانے کی کارروائیوں میں بھی پیش پیش رہ چکا ہے۔ مارا گیا جنگجو پہلے گرفتار ہو چکا تھا اور ا±س کے بعد وہ ضمانت پر رہا ہوا پھر ا±س نے سال 2018 میں دوبارہ جنگجو تنظیم میں شمولیت اختیار کی۔بیان میں کہا گیا ‘پولیس ریکارڈ کے مطابق جنگجو تنظیم میں دوبارہ واپسی کے بعد ا±س نے سیکورٹی فورسز پر حملوں کی منصوبہ بندی کی اور ا±نہیں پایہ تکمیل تک پہنچانے میں اہم رول نبھاتا رہا۔ اشفاق احمد نامی جنگجو کے خلاف متعدد ایف آئی آر درج ہیں اور وہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کو انتہائی مطلوب تھا۔ جائے جھڑپ پر سیکورٹی فورسز نے اسلحہ وگولہ بارود اور قابلِ اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا’۔دریں اثنا پولیس نے عوام سے پ±ر زور اپیل کی ہے کہ وہ جائے تصادم پر جانے سے تب تک گریز کیا کریں جب تک ا±سے پوری طرح سے صاف قرار نہ دیا جائے۔ جھڑپ کی جگہ بارودی مواد اگر پھٹنے سے رہ گیا ہو تو ا±س کی زد میں آکر کسی کی جان بھی جاسکتی ہے۔جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ ایک مختصر معرکہ آرائی کے دوران ایک مقامی جنگجو کی ہلاکت کے خلاف شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور علاقے میں جمعہ کے روز مکمل ہڑتال رہی۔ایک پولیس افسر نے بتایا کہ بارہمولہ کے کسی بھی علاقے میں کسی قسم کی پابندیاں عائدد نہیں تھیں تاہم سوپور قصبہ کے حساس علاقوں میں سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا ہے۔سوپور کے بازاروں میں مکمل ہڑتال رہی، تمام دکانیں بند، تجارتی سرگرمیاں معطل اور سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل نہ ہونے کے برابر دیکھی گئی۔سرکاری دفاتر اور بنکوں میں بھی ہڑتال کی وجہ سے کام کاج متاثر رہا۔حکام کے احکامات پر قصبہ کے تمام تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل معطل رہا۔بتادیں کہ شوپیاں میں جمعہ کی علی الصبح سیکورٹی فورسز اور جنگجوو¿ں کے درمیان ایک مختصر تصادم آرائی کے دوران اسلامک سٹیٹ جموں کشمیر نامی تنظیم کا ایک جنگجو جاں بحق ہوا۔مہلوک جنگجو کی شناخت اشفاق احمد عرف عمر کے بطور ہوئی ہے جو سوپور کا رہنے والا تھا۔