یواین آئی
نئی دہلی رافیل سودے پر نظر ثانی کی درخواستوں کے تناظر میں مرکزی حکومت نے ہفتہ کو سپریم کورٹ میں نیا حلف نامہ داخل کرکے دعوی کیا کہ چرائے گئے دستاویزات کی بنیاد پر 14 دسمبر 2018 کے عدالت کے حکم پر نظر ثانی نہیں کی جا سکتی ہے ۔چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت میں تین رکنی بنچ پیر چھ مئی کو اس معاملے پر سماعت کر سکتی ہے ۔ حکومت نے رافیل سودے میں کانگریس سمیت مختلف اپوزیشن کی جانب سے داخل نظر ثانی درخواستوں کے تناظر میں نیا حلف نامہ داخل کیا ہے ۔غور طلب ہے کہ عدالت عظمی نے 14 دسمبر 2018 کے اپنے حکم میں رافیل سودے میں مرکزی حکومت کو کلین چٹ دے دی تھی۔حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ معاہدے کے تمام پہلو¶ں کو ذہن میں رکھتے ہوئے حکومت کی دفاعی امور اعلی کمیٹی، کابینہ کی سیکورٹی امور کمیٹی اور وزارت دفاع کے اعلی باڈی، دفاعی نفاذ کونسل کے فیصلوں کو لاگو کیا گیا۔مرکز کی جانب سے دائر حلف نامے میں کہا گیا کہ سرکاری عمل کے تحت وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے اس معاملے کی پیش رفت کی نگرانی کی گئی اور اسے ہرگز مداخلت یا متوازی سمجھوتہ نہیں سمجھا جا سکتا ہے ۔