بنکربنائیں گے….اچھے دِن آئیں گے!مگرنہیںآئے!

0
0

خونی لکیرکے مکینوں کیساتھ مرکزی سرکارکاوعدہ کچھوے چال ہورہاہے وفا!ریاستی حکومت بھی بے فکر
ناظم علی خان

مینڈھر //پونچھ کے سرحدی علاقوں میں آئے روز سرحدی کشیدگی ہوتی رہتی ہے جس میں پونچھ کے زیادہ ترسرحدی گاﺅں کونقصان ہوتا ہے اُن میں مندھار (گونتریاں) کیرنی قصبہ شاہپور دیگوار ،کرماڑہ وغیرہ ہیں انتظامیہ کی جانب سے عوام کیلئے جن سہولیات کے دعوے کئے جاتے ہیں وہ سب ٹھنڈے بستے ہی میں رہتے ہیں پونچھ شہر میں دفاتر کیساتھ تو بنکروں کا کام جاری ہے لیکن سرحدی علاقوں میں نہ کے برابر سماجی کاکن فیض اکبر خان راٹھور جو کہ خود بھی سرحدی علاقہ مندھار سے تعلق رکھتے ہیں‘نے بتایا کہ 3723افرادپرمشتمل کل آبادی مندھار پنچایت کی ہے جسمیں آج تک صرف تین بنکروں کا کام شروع کیا ہے جو بالکل ناکافی ہیں۔انھوں نے بتایا کہ ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ نے بھی اُن کے گاﺅں میں ایک کیمپ لگایا تھا جسمیں انہوں نے کہا تھا کہ بنکر جلد مکمل ہوں گے اور مزید بنکروں کاکام بھی جلد ہی لگ جائے گا لیکن آج تک نہ کسی مزید بنکر کا کام لگایا گیا اور نہ ہی کسی بنکر کو مکمل کیا گیا۔ انھوں گورنر انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ سے اپیل کہ ہے کہ وہ ایک جائزہ ٹیم تشکیل دیں جو سرحدی علاقوں کا دورہ کر کے خود موقع کو دیکھیں اور جو مقامات زیادہ خطرے میں آتے ہیں انھیں فوراً بنکر دئے جائیں تاکہ سرحدی عوام کی جان کو تحفظ مل سکے۔انھوں نے مزید بتایا کہ سرحدی علاقوں میں فائیرنگ کے دوران بجلی کا نظام مکمل بند ہو جاتا ہے کئی بار تو نجلی کے ڈھانچے کو بہت نقصان ہوتا ہے اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے سولر لائٹ بھی اہم ضرورت ہے انتظامیہ سرحدی علاقوںمیں سولر لائٹ بھی فراہم کرے انھوں نے مزید بتایا کہ گاﺅں کی ترقی کیلئے منریگا اسکیم جو کہ مرکز کو طرف سے متعارف کروئی گئی تھی شروع میں بہت کامیاب رہی لیکن اُس میں بھی کام کرنے والوں کو دو سال سے کوئی اجرت نہیں ہے محکمہ کے پاس آئے دن ایک بہت بڑا بہانہ رہتا ہے انٹرنیٹ نہیں، ہے ، ویب سائٹ پرپلم ہے یا پیسہ نہیں ہے اسی چکر میں دو سال کا عرصہ نکل چُکا ہے عوام پریشان ہے کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا