چھان پورہ سرینگر پولیس پوسٹ حملہ : 30گھنٹے میں معالہ حل کرنے کا دعویٰ

0
0

حملے میںمبینہ طور ملوث جیش محمد کے 3 جنگجو گرفتار ، پستول 6 گولیاں اور موٹر سائیکل ضبط
اہلکار سے اسلحہ چھیننے کی کوشش ناکام ، ایس ایس پی سرینگر کی پریس کانفرنس میں تفصیلات کا خلاصہ
یواین آئی

سرینگرپولیس نے سرینگرکے چھان پورہ میں قائم پولیس پوسٹ پر حملے کو 30 گھنٹے میں حل کرنے کا دعوی کرتے ہوئے واقعے میں ملوث 3 جیش محمد کے جنگجوﺅں کوگرفتار کر کے ان کے قبضے سے حملے میں استعمال کیا گیا پستول ، 6 گولیاں اور پلسر موٹر سائیکل ضبط کیا ۔ اس دوران ایس ایس پی سرینگر ڈاکٹر حسیب مغل نے پولیس تھانہ صدر میں ایک پریس کانفرنس میں پورے حملے کو گرفتاریوں کی تفصیلات کا خلاصہ کرتے ہوئے بتایا حملے کامقصد اہلکار سے اسلحہ چھین کرجنگجوﺅں کو فراہم کرنا تھا جس کی سازش پلوامہ میں رچھی گئی تھی ۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق شہر سرینگر کے چھان پورہ علاقے میں پولیس پوسٹ پر ہوئے حملے کو30گھنٹے کے اند اندر حل کرنے کا دعوی کرتے ہوئے واقعے میں3جنگجوﺅں کو ایک پستول ،6گولیوں ور ایک پلسر بائیک سمیت گرفتار کر لیاہے۔اس دوران واقعے کے حوالے سے ایس ایس پی سرینگر ڈاکٹر حسیب مغل نے تھانہ صدر سرینگر میںاتوار کے روز بعد دوپہر ایک پرس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا جمعہ کی شام پولیس اسٹیشن چھانہ پورہ میں حملے کے فوراً بعد پولیس نے ایک کیس زیر نمبر79درج کر کے انٹلی جنس ایجنسیوں کو متحرک کر کے ڈیجٹل سہولیات کو بھی بروئے کار لا کر ان کئی مشکوک افرادجن میں جنید،اشفاق اور لطیف کو گرفتار کر کے ان سے پوچھ تاچھ کی جس دوران تینوں نے پولیس کے سامنے حملے کا اعتراف کر کے انہیں تمام جانکاری فراہم کی ہے ۔ ایس ایس پی نے واقعے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا جمعہ کی شام جنید احمد نامی ایک نوجوان تین بار پولیس اسٹیشن کے اندپاس پورٹ کی ویری فکیشن کے بہانے داخل ہوتا ہے اور تین بار واپس جاتا ہے اور آخری بار ہ پولیس پوسٹ کی تھوڑی سی دوری پر انکا ایک اور ساتھی مشتاق احمد کو پنے معائنے کے حوالے سے جانکاری فراہم کرتا ہے جس کے بعدمشتاق تھانے کے گیٹ کے قریب پہنچتا تا تو انہیں دسنتری فرن اوپر کرنے کے لئے کہتا ہے اسی دوران مشتاق نے فرن اوپرکر نے کے دوران ہی سنتری پر کئی گولیاں چلائی جن میں3گولیان سنتری کے جسم میں پیوست ہوتے ہو کر زمین پر گر پڑتا ہے اس دوران ملہ آورمشتاق ان کی سروس رائفل چھین نے کی کوشش کی ہے تاہم سروس رائفل بیلٹ کے ساتھ مکمل طور باندھی ہوئی تھی جس کی وجہ سے وہ اسلحہ چھینے میں ناکام ہوئی۔ایس ایس پی نے بتایا فائرنگ سنتے ہی باقی سنتریوں نے جوابی فائرنگ شروع کی جس دوران تینوں حملہ آور جائے واردات سے فرار ہوئے تھے۔ایس ایس پی نے مذید بتایا اس طرح سے اس واقعے میں مشتاق کا کلیدی رول رہا جس نے گولی ماری جبکہ جنید نے حملے کے اندر باہر دیکھااور تیسرا لطیف احمد جس نے حملہ آوروں کو یہاں تک پہنچانے کے لئے پلسر بائیک فراہم کی ۔انہوں نے بتایااصل میںیہ اسلحہ چھینے کی کوشش تھی جس دوران جسکا پلان جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں سرگرم سمیر نامی ایک جیش جنگجوﺅں نے بنایا تھا انہوں نے بتایا مزکورہ حملہ آورو اور سمیر کشمیر یونیورسٹی میں ایک ساتھ پڑتے تھے پولیس نے گرفتار شدگان سے یک پستول اور6گولیا بھی برآمد کر لی ہیں ۔ ڈاکٹر مغل نے بتایا واقعے کی تہہ تک پہنچ نے کے لئے پولیس نے مذید کاروائی تیز کر دی ہے ۔خیال رہے جمعہ کی رات چھان پورہ علاقے میں پولیس پوسٹ پر حملہ کیا گیا تھا جس میں اس دوران سنتری فیروز احمد نامی پولیس کانسٹیبل وہ شدید زخمی ہوا جو اسپتال میں نازک حالت میں زیر علاج ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا