خواتین کو سرکاری نوکریوں میں 30فیصد ریزرویشن ملے گا:راہل
یواین آئی
جالور/کوٹہکانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ اس بار کانگریس کی حکومت بنی تو اسمبلی ،پارلیمنٹ کے ساتھ سرکاری نوکریوں میں بھی خواتین کو 30فیصد ریزرویشن ملے گا۔مسٹرگاندھی نے آج راجستھان کے جالور میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے خواتین کی ترقی پرزور دیتے ہوئے کہا کہ انصاف منصوبے کے تحت ہر مہینے خواتین کے کھاتے میں چھ ہزار روپے بھی جمع ہوں گے ۔اس کے علاوہ پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں بھی خواتین کو 30فیصد ریزرویشن دینے کے ساتھ سرکاری نوکریوں میں بھی خواتین کو 30فیصدریزرویشن دیا جائے گا۔ کسانوں کو ببر شیر بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب تک کسانوں کی پیروی کوئی نہیں کررہاتھا،لیکن میں کہتا ہوں کہ کسان ببر شیر ہیں اور ان کے بغیر ملک نہیں چل سکتا۔یہ لگناچاہئے کہ حکومت کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت بنی تو قومی بجٹ کے ساتھ کسانوں کا الگ سے بجٹ بنایا جائے گا،جس میں پہلے امدادی رقم ،بونس اور زراعت سے متعلق صنعتوں کی اطلاع مل جائے گی۔ مسٹرگاندھی نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ میہل چوکسی،نیرو ودی کروڑوں روپے لے کر بھاگ جاتے ہیں اور ان کا کچھ نہیں بگڑتا جبکہ 30ہزار روپے کا قرض لینے پر بھی کسان کو جیل بھیج دیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پہلے بھگوڑے صنعت کاروں کو جیل بھیجنا تبھی کسان کو جیل بھیجنے کا نمبر آسکتا ہے ۔مسٹرگاندھی نے وزیراعظم پر 15لاکھ روپے عام آدمی کے بینک کھاتے میں ڈالنے کا جھوٹ بولنے کا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ میں نے بہت سوچ سمجھ کر یہ پتہ لگایا ہے کہ حقیقت میں غریب کے کھاتے میں کتنے پیسے ڈالے جاسکتے ہیں۔مجھے یہ پتہ چلا کہ چھ ہزار روپے ہر مہینے کھاتوں میں ڈالنے میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی،تب میں نے سب کے سامنے یہ بات ظاہرکی ہے ۔ وزیراعظم کے من کی بات پروگرام پرطنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر 15دن میں من کی بات پروگرام کی کوئی ضرورت نہیں ہے ،بلکہ حکومت کو خواتین،کسان اور چھوٹے دکانداروں کے من کی بات سننی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کی حکومت بنی تو عام لوگوں کے من کی بات سنی جائے گی۔ انہوں نے دہرایا کہ مرکز میں کانگریس کی حکومت بنی تو 22لاکھ خالی عہدوں کو بھراجائے گاا ور 10لاکھ نوجوانوں کو پنچایتوں میں روزگار ملے گا۔دریں اثناءکانگریس کے صدر راہل گاندھی نے آج یہاں دعوی کیا کہ ‘نیائے ’ یوجنا سے معیشت بگڑنے کی بجائے مضبوط ہوگی اور غریبوں کو انصاف ملے گا۔ مسٹر گاندھی نے آج یہاں ایک عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں نے جب سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم سے پوچھا کہ نیا ئے یوجنا سے معیشت بگڑ سکتی ہے تو ان کا کہنا تھا کہ اس سے میعشت مضبوط ہوگی کیونکہ لوگوں کی جیب میں پیسہ آنے پر لوگ خرید اری کرسکیں گے اور کارخانے پھر سے کھل جائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ جی ایس ٹی اور نوٹوں کی منسوخی کی وجہ سے لوگوں کی جیب میں پیسہ نہیں رہا اور کارخانے بند ہونے کے ساتھ معیشت بگڑ گئی۔ انہوں نے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں کسانوں کا قرض معاف کرنے کا وعدہ دس دن میں پورا کرنے کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ اسی طرح اقتدار میں آنے پر نیائے یوجنا کو نافذ کیا جائے گا۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ نیائے یوجنا کا پیسہ درمیانہ طبقہ سے نہیں وصول کیا جائے گا بلکہ انل امبانی، میہول چوکسی کی جیب سے نکالا جائے گا جو بینکوں کا 55ہزار کروڑ روپے لیکر فرار ہوگئے ۔ مسٹر گاندھی نے کوٹہ میں ہوائی اڈہ بنانے کی سخت ضرورت بتاتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے شہر میں ہوائی اڈہ کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے وزیراعلی اشوک گہلوت سے ہوائی اڈہ کے لئے زمین دلانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ زمین ملنے پر یہاں ہوائی اڈہ ضرور بنے گا۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ کانگریس کی حکومت آنے پر نوجوان انٹرپرینرس کو کارخانہ لگانے کے لئے حکومت سے اجازت کی کوئی ضرورت نہیں پڑے گی۔ انہوں نے نوجوانوں سے زیادہ سے زیادہ صنعت اور دھندے کھڑے کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس سے لوگوں کو روزگار ملے گا اور بے روزگاری مٹے گی۔ انہوں نے پارلیمنٹ اور اسمبلی کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمتوں میں خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دینے کا وعدگہ بھی دہرایا۔ انہوں نے کہاکہ نیائے یوجنا کے چھ ہزار روپے ہر مہینے خواتین کے اکاونٹ میں ڈالے جائیں گے ۔