ضلع راجوری کے مختلف مقامات پر شب برات کی مقدس تقریبات

0
0

تالاب والی مسجد گراو¿نڈ میں سب سے بڑا اجتماع ، ریاست کیلئے خصوصی دعائیں مانگی گئی
عمرارشدملک
راجوری// ریاست بھر کےساتھ ساتھ ضلع راجوری میں بھی شب برات کی تقریبات انتہائی عقیدت واحترام اور تزک و احتشام کے ساتھ منائی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق شب برات کی تقریبات ضلع رجوری کی تمام مساجد، زیارت گاہوں میں شب خوانی کا اہتمام کیا گیا۔ وہیں تحریک غلامان مصطفی راجوری کے زیر اہتمام تالاب والی مسجد راجوری میں سب سے بڑا اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں عالم نبیل فاضل جلیل فاتح کشمیر حضرت مولانا الحاج عبدالرشیدداو¿دی نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔ اس موقع پر عاشقانِ رسول نے بھی جم کر شرکت کی اور ثواب دارین حاصل کیا۔ شب برات کانفرنس میں ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری محمد اعجاز اسد نے بھی شرکت کی اور راجوری میں امن و بھائی چارہ اور تعمیر و ترقی کے لئے دعائیں مانگی۔تحریک غلامانِ مصطفٰی راجوری کی طرف سے گزشتہ کئی سالوں سے شب برات کانفرنس کا اہتمام بڑی عقیدت کے ساتھ منائی جارہی ہے اور اس بار بھی عقیدت و احترام کے ساتھ شب برات کانفرنس منائی گئی اور انتہائی فضیلت وبرکت والی اس رات میں ہزاروں فرزندان توحید نے توبہ استغفار، نعت خوانی کا سلسلہ جاری رہا۔ اس موقعہ پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالرشیدداو¿دی نے سیرت رسول بیان کی اور تقریباً 3 گھنٹے تک خطاب کیا۔ مولانا داو¿دی نے کانفرنس میں شامل لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رسول کے بتائے ہوئے راستوں پر چلنے کی کوشش کرو اور اپنے بچوں کو دین اسلام کی تعلیمات سے روش کرو اور بچوں کو دین اسلام پر نبی نبی کریم کے بتائے ہوئے راستوں پر عمل کرنے کی تلقین کرو تاکہ ان کی دنیاوی زندگی بھی بہتر ہوسکے۔ مولانا داو¿دی نے بچوں کے والدین سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹی عمر سے ہی بچوں کو دینی تعلیم دینا شروع کرو تاکہ بچوں کا مستقبل بہتر ہوسکے اور آخرت بھی آسان ہوجائے گی۔ اس موقع پر مولانا داو¿دی نے عالم اسلام کے لئے دعائیں مانگی اور بچوں کی بہترین مستقبل، مسلمانوں کی کامیابی، راجوری میں خوشحالی کے لئے بھی دعائیں مانگی جبکہ ظالم حکمرانوں سے نجات اور جموں کشمیر کے حق میں بھی خاص دعائیں مانگی۔ اس موقعہ پر تحریک علمائے اہلسنت راجوری، انجمن علمائے اہلسنت، تحریک غلامانِ غوث، مسلم ایکشن کمیٹی، مسلم یوتھ فیڈریشن، یونائٹڈ مسلم موومنٹ، اتحاد المسلمین اور دیگر تنظیموں کے سربراہان بھی موجود تھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا