یواینی آئی
نئی دہلیکانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے وارانسی سے انتخاب لڑنے اور ان کے شوہر رابرٹ واڈرا کے کانگریس میں باضابطہ طور پر شامل ہونے کی قیاس آرائیوں کے درمیان ایک نئی کتاب شائع ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ پہلے سے ہی معلوم تھا کہ کانگریس صدر راہل گاندھی کی ناکامی کے بعد مسز پرینکا گاندھی سے کانگریس کو زندہ کرنے کے لئے کہا جائے گا. دائیں بازو مصنف سمیت بھسین کی نئی کتاب -‘دی نیو ایج کاریہ کرتا -فرام پوسٹنگ پوسٹرس آن دی وال ٹو پوسٹنگ آن دی وال’ کے مطابق“آج کی تاریخ میں ہم یہ نہیں جانتے ہیں کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا اگلا صدر کون ھوگا لیکن یہ مکمل طور پراور یقین ہے کہ راہل گاندھی کی ناکامی کے بعد پرینکا گاندھی کو سیاست میں فعال کردار ادا کرنے کے لئے بلایا جائے گا”۔ بھسین نے کہا“بی جے پی کا عروج اور کانگریس کا زوال لازمی تھا کیونکہ کانگریس ایک پھوڑا بن گیا ہے اور اس کی قیادت میں صلاحیت کی کمی ہو گئی ہے جبکہ بی جے پی قابل لوگوں کو نوازنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے کیونکہ یہ پارٹی ملک کی کسی ددوسری سیاسی پارٹیوں کے مقابلہ میں زیادہ جمہوری ہے ”۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے یہاں کتاب کے رسم اجرا کے موقع پر کہا کہ پارٹی کے عام کارکن کو جو ‘حق اور اہمیت’ دی جاتا ہے ، اس حقیقت سے اچھی طرح سمجھا جا سکتا ہے کہ 1984 میں صرف دو ارکان پارلیمنٹ والی پارٹی حال میں دنیا کی سب سے بڑی پارٹی ہے اور ملک میں اقتدار میں ہے ۔ جنوبی دہلی کے ایم پی نے کہا“میں دوسروں کے بارے میں نہیں جانتا، کم سے کم میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ ہم کبھی بھی مرکز میں حکومت بنائیں گے . اس کا کریڈٹ بی جے پی کے کارکنوں کو جاتا ہے ۔ اس کے برعکس کانگریس میں زوال کی کہانی ہے کیونکہ پارٹی نے ہمیشہ ایک خاندان پر زور دیا”۔ کتاب کے دیباچہ میں بی جے پی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر ونے سھسربدھے نے تمام ‘خاندانی پارٹیوں’ کی مذمت کی ہے ۔