گورنمنٹ آئی ٹی آئی کالج بانہال بنیادی سہولیات سے محروم

0
0

طلاب کا مستقبل داﺅ پر ، محکمہ ٹیکنیکل ایجوکیشن کی توجہ طلب
ملک شاکر
بانہال//گورنمنٹ آئی ٹی آئی کالج بانہال میں آج کی تاریخ میں پانچ ٹریڈ اپنا کام انجام دے رہے ہیں جن میں سے لڑکیوں اور لڑکوں کی ایک بڑی تعداد تعلیمی غرض سے یہاں داخلے کے لئے آتے ہیں مگر جہاں ایک ٹریڈ کے لئے قریباً چار یا چار سے ذیادہ انسٹرکٹروں کی ضرورت ہوتی ہے وہاں صرف ایک ہی انسٹرکٹر تعینات کیا گیا ہے جس کی وجہ سے یہاں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں اور بچیوں کا مستقبل متاثر ہو رہا ہے۔اور طالب علموں کی شکایت یہ ہے کہ یہاں آکر انہیں بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جاتا ہے جہاں پینے کے پانی کا کوئی انتظام نہیں ہے اور نا ہی کینٹین کی کوئی سہولت فراہم کی گئی ہے جب کہ آئی ٹی آئی کالج بانہال میں بس موجود تو ہے مگر اسے استعمال میں نہیں لایا جاتا اور اس کے ساتھ ساتھ اگر بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن کے حوالے سے بات کی جائے تو جہاں سرکاری طور پر بڑی اسکیموں کا دعویٰ کیا جاتا ہے مگر زمینی سطح پر طالب علموں کو ان سکیموں سے محروم رکھا جاتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ٹیکنیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جو یہاں کے طالب علموں کے لئے سازوسامان فراہم کیا جاتا ہے اس میں سے طالب علموں کو کوئی بھی چیز فراہم نہیں کی جاتی ہے جبکہ وہ اپنے پیسوں سے مہنگی قیمتوں پر بازار سے یہ چیزیں خرید لیتے ہیں جو کہ انہیں کالج کی طرف سے فراہم کی جاتی اور یہاں تعلیم حاصل کرنے والے غریب طلبہ بازار سے مہنگے داموں میں وہ چیزیں نہیں خرید سکتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور سوال یہ ہے کہ اگر ٹیکنیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ لاکھوں روپے خرچ کرتا ہے آخر وہ پیسا کہا استعمال ہوتا ہے اور کون اسکا فائدہ اٹھا پاتا ہے جب کہ یہاں کے طالب علموں کو بالکل محروم رکھا جاتا ہے۔اگر چہ 19اکتوبر 2014 کو لاکھوں روپے کی مالیت سے تیار کردہ گورنمنٹ آئی ٹی آئی کالج بانہال کی عمارت کا افتتاح کیا گیا اور یہاں پر تعلیمی سرگرمیاں شروع کی گئی مگر تعجب کی بات تو یہ ہے کہ چار سال سے بھی زائد عرصہ گزرنے کے باوجود اگر کالج کے احاطے میں جالی تار کی بندش کی گئی ہے مگر ابھی تک اسے ایک گیٹ نہیں لگایا گیا ہے جس کی وجہ سے آئی ٹی آئی کالج بانہال کی سڑک کو مقامی راستے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور اس طرح کوئی بھی آوارہ گرد یہاں کا رخ کر لیتا ہے اور کالج کی عمارت کے سازوسامان کی توڑ پھوڑ کرتا ہے جس کی وجہ سے یہاں کبھی بھی کوئی بھی افسوس ناک واقعہ پیش آ سکتا ہے جس کی ذمے داری یہاں کے انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے اور قابل افسوس بات تو یہ ہے کہ لاکھوں روپے کی مالیت سے تیار کردہ آئی ٹی آئی کالج بانہال کی عمارت پر ابھی تک ایک بوڈ تک نہیں لگایا گیا ہے جس سے یہ اندازہ لگایا جا سکے کہ یہ کوئی تعلیمی ادارا ہے۔ اس عمارت کو دیکھ کر بالکل بھی کالج کا تصور نہیں کیا جاسکتا ہے۔اس سلسلے میں یہاں کے طالب علموں نے ٹیکنیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے یہاں کی بنیادی سہولیات کو پورا کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ وہ بھی سرکاری کی طرف سے چلائے جانے والے مختلف سکیموں کا فائدہ اٹھاسکے اور ان کے مستقبل کے ساتھ مختلف ٹرینگ کورسز کے نام پر کھلواڑ نہ ہو سکے اور ساتھ ہی ساتھ یہاں مذید انسٹرکٹروں کی تعیناتی کو بھی یقینی بنائیں۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا