گول سنگلدان کی عوام کا الیکشن بائیکاٹ کرنے کا اعلان

0
0

شوکت پرواز
درماڑی//ضلع رام بن کے سب ڈویژن گول کے لوگوں نے حکو مت کے جانب سے جھوٹے وعدوں کے خلاف الیکشن سے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ جو کہ 2014 میں عوام کے ساتھ کے گئے تھے۔گول تتاپانی سڑک میں آئی اراضی مکان بیس سے معاوضے سے محروم ہیں۔ گول کی 18 پنچایتوں نے 2014 کے الیکشن میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔ انہوں نے ووٹ بھی کیے تھے۔انہیں امید تھی کہ ہمارا ہر کوئی کام ہوگا پانی بجلی راشن ایجوکیشن سڑکیں روزگار بی ملے گی۔ لیکن لوگوں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا سرکار نے جس کی وجہ سے گول سنگلدان کے لوگوں نے آنے والے الیکشن 2019 کو بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا پہلے دعوے بھی کھوکھلے ثابت ہوئے۔سرکار کا ہار وعدہ کھوکھلا پایا جا رہا ہے۔گول سنگلدان تتاپانی کی سڑک کی خستہ حالی سے عوام سخت پریشان اسی طرح مہاکنڈ بولنے ٹاپ سڑکوں کی خستہ حالی لوگوں کا ابھی تک معاوضہ بھی نہیں ملا جو لوگوں کے زمانے تباہ ہو گئی تھی اور فصلوں کو سخت نقصان پہنچا تھا ۔سڑکوں کی وجہ سے لیکن ابھی تک سرکار نے ان لوگوں کو معاوضہ نہیں دیا جس کی وجہ سے عوام سخت پریشان ہے ور سرکار کا ہر دعوے کھوکھلے پائے جا رہے ہے ہر سال تو وعدے کیے جاتے ہیں لیکن ان کو نبھانے کے وقت کھوکھلے پائے جاتے ہیں بولنی ٹاپ سے مہاکنڈ روڈ 2007 میں بنی وہ اب جانور چلنے کے لائق بھی نہیں رہی ہے گول کی بولنی ٹاپ سڑک انسانوں کے چلنے کی تو دور کی بات ہے اس پر اب مال مویشی کے چلنے کا راستہ بھی نہیں ہے جو کہ 2007-8 سے لے کر یہ روڈ درد ِسر بنی ہوئی ہے۔مقامی شخص راجہ مظفر نے لازوال سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے علاقہ جات میں ترقی نام کی چیز نہیں ہے۔ جیسے کہ بولنی ٹاپ سڑک کی حالت اگر دیکھی جائے تو اگر اگر ہمارے علاقے میں کوئی ایمرجنسی کیس ہوتا ہے یا ڈیلیوری کیس ہوتا ہے تو ہمیں اس بیمار کو مہاکنڈ سے چار پائی پہ اٹھاکر بولنی ٹاپ پہنچانا پڑتا ہے۔ جیسے پرانے زمانے میں ہمارے پرانے بزرگ راشن یا کھانے پینے کا سامان ادھمپور یا رام بن سے پیدل لایا کرتے تھے ۔ اس گاو¿ں کو سب سیاسی لیڈرو نے نظرانداز کر کے رکھا ہے۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا