عام لوگوں کے ساتھ ساتھ مریضوں کو بھی مشکلات کا سامنا
شہر میں اچانک سیکورٹی ہائی الرٹ ، سکوٹر سواروں کے خلاف کریک ڈاﺅن ، انٹرنیٹ سروس 2 گھنٹے تک معطل
کے این ایس
سرینگرحکومت کی جانب سے سرینگر جموں شاہراہ پر ہفتے میں 2 روز عام ٹریفک کی پابندی عائد کرنے اور سیاسی پارٹیوں کی جانب سے احتجاج کے باوجود اتوار کو مسلسل تیسری مرتبہ سرینگر جموں شاہراہ کوسیل کیا گیا جس دوران شاہراہ پر کسی بھی عام گاڑی کو چلنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ شاہراہ پبلک ٹرانسپورٹ کو نہ چلنے دینے کے نتیجے میںعام لوگوں کے ساتھ ساتھ مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ تاہم باہمولہ بانہال ریل سروس چالو رہنے کے نتیجے میں کچھ علاقوں کے لوگوں نے راحت کی سانس لی ہے ۔ ادھر سرینگر میں اچانک سیکورٹی ہائی الرٹ کی گئی جس دوران شہر سرینگر میں صبح 2 گھنٹے تک انٹرنیٹ خدمات کو معطل کرنے کے ساتھ ساتھ سیکورٹی سواروں کے خلاف پولیس نے جگہ جگہ کریک ڈاﺅن شروع کیا ۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق حکومت کی جانب سے 300کلو میٹر لمبی شاہراہ پر ہفتے میں دو روز اتوار اور بدھ کو عام ٹرانسپورٹ پر پابندی کے حکم کے تیسری مرتبہ روزاتوار کے روز شاہراہ کو صبح سویرے سے ہی سیل کیا گیا تھا اور کسی بھی عام شہری کو سڑک پرچلنے کی اجازت نہیں دی جا رہی تھی جس کے نتیجے میں مریضوں اور طلبا کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ ا۔تاہم اتوار کے سبب اکثر سرکاری محکموں کے ملازمین ہفتے کی چھٹی کی وجہ سے گھروں میں ہی تھے تاہم محکمہ صحت اورپولیس کے علاوہ دیگر کچھ محکموں کے ملازمین نے بتایا کہ وہ کچھ روز پہلے چھٹی پر گھر آئے تھے تاہم آج انہیں واپس ڈیوٹیوںپر پروگرام کے مطابق پہنچ نا تھا تاہم شاہراہ بند ہونے کے نتیجے م میں انہیں سخت مشکلات کا سامنا کرناپڑا۔ شاہراہ بند سیل ہونے کے نتیجے میں شمال و جنوبی کے درجنوں افراد نے کے این ایس کو بتایا شاہراہ پر ان لوگوں کو جانے کی اجازت دی جا رہی تھے جن کو اپنی گاڑیاں تھی انہیں تعینات افسران کی جانب سے ایک مکمل ویری فکیشن کے بعد ہاتھوں پر سیل لگا کر آگے جانے کی اجازت دی جا رہی تھے انہوں نے ب بتایا اکثر لوگوںکے پاس اپنی گاڑیاں نہیں جس کت نتیجے میں عام لوگوں کو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے جبکہ اکثر لوگوں نے سخت مجبوری کام ہونے کے باجود اپنے گھروں میں بیٹھے کو ترجیحی دی ہے ۔اونتی پورہ بجبہاڑہ اور دیگر علاقوںسے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بتایا انہوں نے شاہراہ بند ہونے کے بعد پہلے ترال سے اونتی پورہ ، بعد میں اونتی پورہ سے پلوامہ جس کے بعد پانپور اور پھر سرینگر جاناپڑاجس کے نتیجے میں مسافروں کو کافی وقت ضائح ہونے کے ساتھ ساتھ زرکثیر خرچ کرنا پڑا۔اس طرح سے ضلع اننت ناگ پلوامہ ،کولگام ،کے ساتھ ساتھ ٹنل کے اس پار بھی لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ادھر شاہراہ پر بدھ کے صبح سویرے ہی فورسز نے جگہ جگہ سیل کیا تھا جس دوران فوج و فورسز گاڑیوں کے علاوہ صرف ان گاڑیوں کو آگے جانے کی اجازت دی جا رہی تھے جن کو اہم پوائنٹ پر تعینات افسران کی جانب سے اجازت ملتا تھا ۔ اس دوران شاہراہ کا جائزہ لینے والے کشمیر نیوز سروس کے نامہ نگار نے بتایا شاہراہ عام ٹریفک دور دور تک کہیں نظر نہیں آتا تھا ۔ادھر شاہرا کے نذدیک رہائش پزیر لوگوں نے بتایا انہیں سڑک پر رہایش پرزیر ہونے کے باوجود گاڑی لے کر گھروں تک سیدھے راستے سے جانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے ادھر سرینگر میںاتوار کے صبح اچانک سیکورٹ ہائی الرٹ کی گئی جس دوران شہر سرینگر میں صبح سویرے تقریباً2گھنٹے تک انٹرنیٹ خدمات کو معطل کیا گیا ہے جبکہ جگہ جگہ پر موٹر سائیکل سواروں کو کے خلاف کریڈون شروع کر کے انہیں باریک بینی سے کاغزات اور انکی تلاشی لی جا ریہی تھی تاہم سرکاری طور پر اس بارے میں کچھ معلوم نہیں ہو سکا آخر ایسا کیوں کیا جا رہاتھا ۔خیال رہے کہ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے اس بات کی وضاحت کہ تھی کہ کشمیر ہائی وے پر ہفتے میں دو دنوں کی پابندی کے احکامات واپس نہیں لئے جائیں گے۔حال ہی میں ا±دھمپور سے بارہمولہ تک کشمیر ہائی وے پر سیولین ٹریفک کے چلنے پر پابندی عاید کی گئی۔حکامات کے مطابق یہ پابندی31مئی تک جاری رہے گی۔یہ پابندی بدھ اور اتوار کو نافذ العمل رہتی ہے اور اس کیخلاف ریاست بھر میں شدید رد عمل پایا جارہا ہے۔