22اپریل تک این آئی اے حراست میں
یواین آئی
نئی دہلیقومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے )نے جموں و کشمیر میں دہشت گردتنظیموں اور علحیدگی پسند گروپوں کو رقم مہیا کرانے کے سلسلے میں جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف)کے سربراہ یاسین ملک کو بدھ کو گرفتار کرلیا۔ بعد میں ملک کو عدالت میں پیش کیاگیا جہاں سے اسے 22اپریل تک این آئی اے کے ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ہے ۔ اس سے پہلے ملک کو منگل کی شام این آئی اے کی خصوصی عدالت کی اجازت ملنے کے بعد جموں کی کوٹ بلوال جیل سے دہلی لایا گیا تھا۔خصوصی عدالت نے جانچ ایجنسی کو ملک کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کرنے حکم دیا تھا۔ ملک کو پولیس کی حراست میں تہاڑ جیل لے جایاگیا ہے ۔اس سے پہلے جموں و کشمیر پولیس نے 22فروری کو ملک کو احتیاط کے طورپر حراست میں لے کرجموں جیل میں منتقل کردیاتھا۔ مرکز نے گزشتہ مہینے ملک کی تنظیم جے کے ایل ایف کو پابندی لگادی گئی تھی ۔تنظیم پر مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی)نے بھی دو معاملے درج کئے ہوئے ہیں۔اس سے پہلے جماعت اسلامی جموں و کشمیر پر بھی پابندی لگائی گئی تھی۔ واضح رہے کہ این آئی اے نے علحیدگی پسند لیڈر میرواعظ عمر فاروق سے بھی پیر اور منگل کو جموں و کشمیر میں علحیدگی پسند تنظیموں اور دہشت گروپورں کو رقم مہیاکرانے کے معاملے میں دہلی میں پوچھ تاچھ کی تھی۔ نیشنل کانفرنس کے صدر فارق عبداللہ نے ملک کی گرفتاری پر کہا“مجھ بہت افسوس ہے اس سے کچھ حل ہونے والا نہیں ہے ،جتنا ان پر ظلم کریں گے ،اتنا ہی آگ بھڑکے گی۔انسان اختلاف رکھ سکتا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ جو تمہارا ہم خیال نہ ہو اسے جیل میں ڈال دو۔یہ ہندوستان کا راستہ نہیں ہے ۔”