کشتواڑ اور بھدرواہ میں دوسرے دن بھی کرفیو جاری

0
0

واقعے کی تحقیقات کے لئے اسپیشل تحقیقاتی ٹیم تشکیل
یواین آئی

جموںراشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے لیڈر اور اُن کے ذاتی محافظ کی گذشتہ روز نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد پہاڑی ضلع کشتواڑ اور قصبہ بھدرواہ میں بدھ کے روز لگاتار دوسرے دن بھی کرفیو نافذ رہا۔اس دوران جموں کشمیر پولیس نے ایک اسپیشل تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے کر ضلع کشتواڑ میں نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں ہلاک ہوئے آر ایس ایس لیڈر اور ان کے ذاتی محافظ کے سلسلے میں دس مشتبہ افراد کی گرفتاری عمل میں لائی ہے۔ضلع اسپتال کشتواڑ میں منگل کے روز نامعلوم اسلحہ برداروں کی فائرنگ سے آر ایس ایس کے لیڈر چندرا کانت سنگھ اور ان کے ذاتی محافظ راجندر کمار جاں بحق ہوئے۔ حملہ آور مہلوک پولیس اہلکار (ذاتی محافظ) کی سروس رائفل بھی چھین کر فرار ہوگئے۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ قصبہ کشتواڑ اور قصبہ بھدرواہ میں امن وقانون کی بحالی کے لئے بدھ کے روز بھی بنا بر احتیاط کرفیو نافذ رہا۔انہوں نے کہا کہ کشتواڑ میں فوج کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔پولیس نے کہا کہ سوشل میڈیا کی وساطت سے افوابازی کی روک تھام کے لئے موبائیل انٹرنیٹ سروس کو بھی لگاتار دوسرے دن معطل رکھا گیا۔انہوں نے کہ کرفیو ہٹانے اور موبائیل انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کے بارے میں میٹنگ کے بعد ہی کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔آر ایس ایس لیڈر چندر کانت سنگھ محکمہ صحت کا ملازم تھا اور ضلع اسپتال کشتواڑ میں بحیثیت میڈیکل اسسٹنٹ تعینات تھے۔ جس وقت ان پر حملہ کیا گیا وہ اس وقت اسپتال کے او پی ڈی بلاک میں ڈیوٹی دے رہے تھے۔ انہیں مبینہ طور پر گذشتہ کچھ وقت سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔بتادیں دیں کہ کشتواڑ پارلیمانی حلقہ انتخاب ادھم کا حصہ ہے جہاں 18 اپریل کو ووٹ ڈالے جانے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ یہ کشتواڑ میں گذشتہ ساڑھے پانچ ماہ کے دوران اس نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے۔ قصبہ کشتواڑ میں یکم نومبر 2018 ءکو نا معلوم بندوق برداروں نے بی جے پی کے ریاستی سکریٹری انیل پریہار اور ان کے بھائی اجیت پریہار کو گولیاں مار کر ہلاک کیا تھا۔ پولیس نے بھاجپا ریاستی سکریٹری اور ان کے بھائی کی ہلاکت کے اس واقعہ کی تحقیقات کے لئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی تھی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے انیل پریہار اور ان کے بھائی اجیت پریہار کے قتل کے لئے جنگجوﺅں کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ادھرجموں کشمیر پولیس نے ایک اسپیشل تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے کر ضلع کشتواڑ میں نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں ہلاک ہوئے آر ایس ایس لیڈر اور ان کے ذاتی محافظ کے سلسلے میں دس مشتبہ افراد کی گرفتاری عمل میں لائی ہے۔ضلع اسپتال کشتواڑ میں منگل کے روز نامعلوم اسلحہ برداروں کی فائرنگ سے آر ایس ایس کے لیڈر چندرا کانت سنگھ اور ان کے ذاتی محافظ راجندر کمار جاں بحق ہوئے تھے۔ حملہ آور مہلوک پولیس اہلکار (ذاتی محافظ) کی سروس رائفل بھی چھین کر فرار ہوگئے۔پولیس ذارئع نے بتایا کہ کشتواڑ میں آر ایس ایس کے لیڈر اور ان کے ذاتی محافظ کی ہلاکت کے سلسلے میں ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹرس کشتواڑ اعجاز احمد شیخ کی سربراہی میں پانچ رکنی اسپیشل تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ دس مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں ہسپتال جہاں یہ واقعہ رونما ہوا تھا، کے بعض ملازمین بھی شامل ہیں۔آئی جی پولیس جموں ایم کے سنہا نے کہا کہ اس واقعہ کے سلسلے میں کئی افراد کو گرفتار کیا گیا ہے تاہم انہوں نے گرفتاریوں کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں تحقیقات جاری ہیں۔درہیں اثنا آر ایس ایس لیڈر اور اُن کے ذاتی محافظ کی گذشتہ روز نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد پہاڑی ضلع کشتواڑ اور قصبہ بھدرواہ میں بدھ کے روز لگاتار دوسرے دن بھی کرفیو نافذ رہا۔پولیس نے کہا کہ سوشل میڈیا کی وساطت سے افوابازی کی روک تھام کے لئے موبائیل انٹرنیٹ سروس کو بھی لگاتار دوسرے دن معطل رکھا گیا۔علاوہ ازیں فوج نے ضلع کے کئی علاقوں میں فلیگ مارچ بھی کیا۔آر ایس ایس لیڈر چندر کانت سنگھ محکمہ صحت کا ملازم تھا اور ضلع اسپتال کشتواڑ میں بحیثیت میڈیکل اسسٹنٹ تعینات تھے۔ جس وقت ان پر حملہ کیا گیا وہ اس وقت اسپتال کے او پی ڈی بلاک میں ڈیوٹی دے رہے تھے۔ انہیں مبینہ طور پر گذشتہ کچھ وقت سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا