عام انتخابات کاپہلامرحلہ

0
0

غیرمعمولی سیکورٹی انتظامات کے بیچ پولنگ آج
جموں اور بارہمولہ پارلیمانی حلقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے
یواین آئی

سرینگرسیکورٹی لحاظ سے حساس مانی جانے والی ریاست جموں وکشمیر میں جمعرات کو عام انتخابات کے پہلے مرحلے کے تحت جموں اور بارہمولہ پارلیمانی حلقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔ سات اضلاع پر پھیلے جموں اور بارہمولہ پارلیمانی حلقوں میں پولنگ کے لئے سیکورٹی سمیت دیگر تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔ پولنگ کا عمل صبح سات بجے شروع ہوکر شام کے چھ بجے تک جاری رہے گا۔ عام انتخابات کے سبھی مرحلوں میں ڈالے جانے والے ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو ہوگی۔ ریاست میں 11 اپریل کو ان علاقوں میں تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے جن میں پارلیمانی انتخابات کے پہلے مرحلے کے تحت ووٹ ڈالے جانے ہیں۔ ریاست بھر میں بالخصوص صوبہ جموں میں پارلیمانی انتخابات کے حوالے سے زبردست جوش و خروش دیکھنے میں آرہا ہے۔ انتخابات کے پہلے مرحلے کے لئے رائے دہندگان کو لبھانے کے لئے گذشتہ قریب تین ہفتوں سے جاری انتخابی مہم منگل کی شام اختتام پزیر ہوئی۔ بارہمولہ اور جموں پارلیمانی حلقوں میں انتخابی امیدواروں نے رائے دہندگان کو لبھانے کا ہر طریقہ استعمال کیا۔ جہاں جموںمیں بھاجپا امیدوار کے حق میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ، بی جے پی صدر امت شاہ اور دوسرے لیڈران جبکہ کانگریس امیدوار کے حق میں سینئر کانگریس لیڈران غلام نبی آزاد اور سابق صدر ریاست ڈاکٹر کرن سنگھ نے انتخابی جلسوں سے خطاب کیا وہیں بارہمولہ پارلیمانی حلقے میں اگر بی جے پی امیدوار کے لئے کسی بھی قومی سطح کے لیڈر نے مہم نہیں چلائی جبکہ کانگریس ، پیپلز کانفرنس اور نیشنل کانفرنس کے لئے مقامی سطح کے لیڈران نے جم کر انتخابی جلسوں سے خطاب کیا۔ سرکاری ذرائع نے یو این آئی کو بتایا کہ محفوظ، پرامن اور شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کے لئے سیکورٹی سمیت تمام ضروری انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا ’پہلے مرحلے میں 11 اپریل کو جہاں جہاں پولنگ ہونی ہے، وہاں سیکورٹی کے مثالی انتظامات کئے گئے ہیں‘۔ سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ محفوظ انتخابات کو یقینی بنانے کے لئے فورسز کی اضافی کمپنیاں تعینات کی جارہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جنگجوﺅں کے کسی بھی منصوبے کو ناکام بنانے کے لئے وادی بھر میں چوکسی بڑھائی گئی ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پہلے مرحلے کی پولنگ کے لئے پولنگ پارٹیاں چناﺅ عمل کے تین روز پہلے ہی برف سے ڈھکی گریز اور تلیل وادی کے لئے روانہ کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں جموں اور بارہمولہ پارلیمانی حلقوں میں33 لاکھ سے زائد ووٹر33 امید واروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ ان پارلیمانی حلقوں میں 33 لاکھ 65 ہزار 37 رجسٹرڈ ووٹر ہیں جن میں 17 لاکھ 16 ہزار 933 مرد ووٹر ، 16 لاکھ 897 خواتین ووٹر، 47 ہزار 155 سروس ووٹر (46 ہزار 652 مرد اور 503 خواتین) اور 52 خواجہ سرا ووٹر ہیں۔ جموں پارلیمانی حلقہ میں24 جبکہ بارہمولہ حلقہ میں9 امیدوار میدان میں ہیں۔ دونوں حلقوں میں انتخابات کے احسن انعقاد کے لئے4489 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ جموں پارلیمانی حلقہ 20 سے زائد اسمبلی حلقوں پر محیط ہے جس میں جموں، سانبہ، پونچھ اور راجوری کے 20 لاکھ 47 ہزار 299 ووٹر ہیں جن میں 20 لاکھ 5 ہزار 734 جنرل ووٹر، 41 ہزار 565 سروس ووٹر ہیں۔ جنرل ووٹرز میں 10 لاکھ 40 ہزار 876 مرد اور 96 لاکھ 48 ہزار 38 خواتین ووٹر ہیں۔ سروس ووٹروں میں 41 ہزار 87 مرد، 478 خواتین جبکہ 20 خواجہ سرا ووٹر ہیں۔ انتخابات کے احسن انعقاد کے لئے حلقہ میں2740 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ جو امید وار میدان میں اُن میں سید عاقب حسین انڈی پینڈنٹ پیلز پارٹی، جگل کشور شرما بی جے پی، بدری ناتھ بی ایس پی، محمد یونس جے کے پیر پنجال عوامی پارٹی، سشیل کمار ہندو استھان نرمان دل، جاوید احمد آل انڈیا فارورڈ بلاک، رمن بھلہ آئی این سی، گرساگر سنگھ نورنگ کانگریس پارٹی، پروفیسر بھیم سنگھ نیشنل پینتھرس پارٹی، لال سنگھ ڈوگرہ سوابھیمان سنگٹھن اور راجیو چونی، سبھاش چندر، شازباد شبنم، پرسین سنگھ ، غلام مصطفی چوہدری، ستیش پونچھی، بہادر، منیش ساہنی ، سکندر احمد نورانی، ترسیم لال کھلر، بلوان سنگھ، سید ذیشان حیدر، انل سنگھ، اجے کمار آزاد امید وار شامل ہیں۔ 2014 کے پارلیمانی انتخابات میں حلقہ میں ووٹروں کی تعداد 18 لاکھ 48 ہزار 155 تھی جو اب 20 لاکھ 47 ہزار 299 ہے۔ 2014 کے پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی کے جگل کشور نے اپنے مد مقابل آئی این سی کے مدن لال کو ہرایا۔ جگل کشور شرما کو 6 لاکھ 19 ہزار 995 جبکہ مدن لال کو 3 لاکھ 62 ہزار 715 ووٹ ملے تھے۔ بارہمولہ پارلیمانی حلقہ میں9 امیدوار چناﺅ میدان میں ہیں اُن میں حاجی فاروق احمد میر آئی این سی، محمد مقبول وار بی جے پی، جہانگیر خان جے اینڈ کے این پی پی، عبدالقیوم وانی جے اینڈ کے پی ڈی پی، محمد اکبر لون جے اینڈ کے این سی، راجا اعجاز علی جے کے پی سی اور آزاد امیدوار جاوید احمد قریشی، سید نجیب شاہ نقوی اور انجینئر رشید شامل ہیں۔ یہ حلقہ15 اسمبلی حلقوں پر محیط ہے جس میں تین اضلاع کپواڑہ، بارہ مولہ اور بانڈی پورہ شامل ہیں۔اس حلقہ میں 13 لاکھ 17 ہزار 738 ووٹر ہیں جن میں 13 لاکھ 12 ہزار 148 جنرل ووٹر اور 5 ہزار 590 سروس ووٹر ہیں۔ جنرل ووٹروں میں 6 لاکھ 76 ہزار 57 مرد اور 6 لاکھ 36 ہزار 59 خواتین ووٹر شامل ہیں۔ سروس ووٹروں میں5565 مرد،25 خواتین اور32 خواجہ سرا ووٹر ہیں۔حلقہ میں انتخابات کے احسن انعقاد کے لئے1749 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔2014 کے پارلیمانی انتخابات میں حلقہ میں 11 لاکھ 90 ہزار 766 ووٹر تھے جو اب 13 لاکھ 17 ہزار 738 ووٹر تک پہنچ گئے ہیں۔ گذشتہ پارلیمانی انتخابات میں پی ڈی پی کے مظفر حسین بیگ نے اپنے مد مقابل نیشنل کانفرنس کے شریف الدین شارق کو 29 ہزار 219 ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی۔ دریں اثنا ضلع مجسٹریٹ بارہمولہ غلام نبی ایتو نے کہا کہ بارہمولہ پارلیمانی نشست میں پُرامن پولنگ کو یقینی بنانے کے لئے تمام تر انتظامات بشمول تین دائروں والی سیکورٹی کے قیام کو حتمی شکل دی گئی ہے۔غلام نبی ایتو جو بارہمولہ پارلیمانی نشست کے ریٹرنگ افسر بھی ہیں، نے یو این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا ‘رائے دہندگان کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لئے ریاستی پولیس کے علاوہ پیرا ملٹری فورسز اور مختلف یونٹوں کے فوجی اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا’۔انہوں نے بتایا کہ جن دور افتادہ علاقوں میں سڑکیں ابھی زیر برف ہی ہیں وہاں الیکشن مواد اور عملے کو ایئر لفٹ کیا گیا ہے۔بتادیں کہ درجنوں دور افتادہ دیہات بشمول وہ علاقے جو لائن آف کنٹرول کے متصل واقع ہیں، سڑکوں پر بھاری برف جمع ہونے کے باعث اپنے ضلع صدر مقامات سے گذشتہ تین ماہ سے کٹے ہوئے ہیں۔ایتو نے کہا ‘بارہمولہ پارلیمانی نشست میں پُر امن اور صاف وشفاف پولنگ کو یقینی بنانے کے لئے تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ہے، پولنگ اسٹیشنوں کا تعین کیا گیا ہے اور پولنگ عملے کو نامزد بھی کیا گیا ہے اور ان کی تربیت بھی مکمل کی گئی ہے’۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا