بھارتیہ جنتا پارٹی نے لوک سبھا انتخابات کے لئے اپنا انتخابی منشور جاری کر دیا
ےو اےن اےن
نئی دہلی// بھارتیہ جنتا پارٹی نے لوک سبھا انتخابات کے لئے اپنا انتخابی منشور جاری کر دیا ہے۔ بی جے پی نے اسے ’ سنکلپ پتر‘ نام دیا ہے۔ اس منشور کمیٹی کے صدر وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اس سنکلپ پتر کے ذریعہ ہم ملک کے عوام کی امیدوں کو ویڑن ڈاکیومنٹ کی شکل میں پیش کر رہے ہیں۔ ترقی کا پہیہ تیزی کے ساتھ چل پڑا ہے۔ وزیر اعظم پر عوام کا اعتماد بڑھا ہے۔ ہم وطنوں کے ذہن میں سیکورٹی کا احساس پیدا کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ وزیراعظم نریندرمودی اور بی جے پی صدر امت شاہ نے منعقد تقریب سے خطاب بھی کیا۔اس سے قبل رواں ہفتے اپوزیشن جماعت کانگریس نے اپنا انتخابی منشور جاری کیا تھا۔ وہیں، بی جے پی صدر امت شاہ نے کہا کہ آج میں 2014 کی یاد دلانے کے لئے کھڑا ہوں۔ 2014 میں بی جے پی نے اس وقت کے گجرات کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی جی کو وزیر اعظم عہدہ کا امیدوار بنایا تھا۔ اس وقت سنکلپ پتر اور بی جے پی کا ویڑن لے کر ہم آپ کے پاس آئے تھے۔ 2014 میں ملک کے عوام نے ہمیں ایک تاریخی مینڈیٹ دیا تھا۔ نریندر مودی ملک کے وزیر اعظم بنے۔امت شاہ نے کہا کہ 2014-19 کا سفر ایسا ہے کہ جب بھی ہندوستان کی ترقی کی اور ہندوستان کی دنیا میں شبیہ بننے کی تاریخ لکھی جائے گی تو یہ مدت کار سنہرے حروف میں لکھی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے معاشی نظام کو ہم پٹری پر لے آئے اور دنیا کو پیغام دیا کہ ہندوستان کو ہلکے میں نہ لیں۔اس منشور میں رام مندر، یونیفارم سول کوڈ اور دہشت گردی کے تئیں صفر رواداری پالیسی کا ذکر ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے اپنے خطاب میں کہاکہ شہریت ترمیمی بل کا متنازعہ مسئلہ ریاستوں کی شناخت کے ساتھ سمجھوتہ کئے بغیر نافذ ہوگا۔ کشمیر پر انہوں نے کہاکہ ہماری پارٹی قاعدہ 35 اے کو منسوخ کرنے کے لئے پابند عہد ہے۔ ہماراماننا ہے کہ آرٹیکل 35 اے ریاست کی ترقی میں ایک رکاوٹ ہے۔ مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتابنرجی نے ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے منشور کی تنقید کی جس میں انہوں نے متنازعہ شہری ترمیم بل پرعمل آوری کا وعدہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے ایک علیحدہ جل شکتی وزارت بنانے کا وعدہ کیا ہے۔