پی وی آر سنیما قائم کروائیں گے !

0
0
سرینگر پارلیمانی حلقہ کے بی جے پی امیدوار کا انوکھا وعدہ
یواین آئی
سرینگر؍؍سری نگر پارلیمانی حلقہ انتخاب سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار خالد جہانگیر نے رائے دہندگان سے ایک انوکھا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے کشمیر کے مقامی روزناموں میں شائع اپنے انتخابی اشتہار میں رائے دہندگان سے درجن بھر وعدوں کے ساتھ یہ وعدہ بھی کیا ہے کہ وہ گاندربل اور سری نگر میں پی وی آر سنیما قائم کروائیں گے۔ اشتہار کے مطابق خالد جہانگیر کی انتخابی مہم کے دو سلوگن ہیں۔ ایک ’خالد ہے تو سالڈ ہے‘ اور دوسرا ’جھوٹ چھوڑیئے سچ بولیئے‘۔ اشتہار میں خالد جہانگیر نے پارلیمانی حلقہ سری نگر کے تین اضلاع گاندربل، بڈگام اور سری نگر کے نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنا، سمارٹ ولیجز قائم کرنا، آئی پی ایل طرز کے پریمئر کرکٹ لیگ کا انعقاد کرنا، نوجوانوں کے لئے سول سروسز کی مفت کوچنگ، نوجوان تاجروں کے لئے عالمی سطح کے انفراسٹرکچر کی دستیابی، تمام ڈرائیوں کو ہیلتھ انشورنس فراہم کرنا جیسے وعدے کئے ہیں۔ تاہم ان میں سے سب سے انوکھا وعدہ گاندربل اور بڈگام اضلاع میں پی وی آر سینما قائم کرنا ہے۔ سبز اور سفید رنگ کے اس اشتہار میں لوگوںسے پمپوش (کنول کے پھول)کو ووٹ دینے کی اپیل کی گئی ہے۔ اشتہار میں وزیر اعظم نریندر مودی اور خالد جہانگیر کی تصویریں دیکھی جاسکتی ہیں۔ گاندربل اور بڈگام میں پی وی آر سنیما قائم کرنے کے وعدے کو اس لحاظ سے انوکھا مانا جارہا ہے کیونکہ وادی میں اس وقت کہیں کوئی سنیما گھر چالو نہیں ہے۔ تاہم سرکاری ذرائع کی مانیں تو سری نگر کے سیول لائنز میں ایک ملٹی پلیکس (ایک سے زیادہ سکرینوں والے سنیما گھر) کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر جنوبی ایشیا کا واحد ایسا خطہ ہے جہاں ایک بھی سنیما گھر موجود نہیں ہے۔ جن سنیما گھروں میں 1980 کی دہائی میں فلمیں دکھائی جاتی تھیں وہ اب یا تو سیکورٹی فورسز کے زیر تصرف ہیں یا ان کی عمارتیں بوسیدہ ہوچکی ہیں۔ وہ بھی اس حقیقت کے باوجود کہ وادی کی برف سے ڈھکی پہاڑیاں، سرسبز و شاداب کھیت اور دلکش آبی ذخائر بالی ووڈ کو فلموں کی عکس بندی کے لئے یہاں کھینچ لاتے ہیں اور بیسویں صدی کی چھٹی سے لیکر آٹھویں دہائی تک بیشتر بالی ووڈ فلموں کی عکس بندی یہیں ہوئی ہیں۔ وادی کے حالات پر گہری نگاہ رکھنے والے مبصرین کا کہنا ہے کہ ’ وادی میں 1980 کی دہائی کے اواخر میں نامساعد حالات نے جنم لیا جس نے یہاں سب کچھ تبدیل کرکے رکھ دیا ہے‘۔ مبصرین کے مطابق وادی میں 1980 کی دہائی میں 15 سنیما گھر چل رہے تھے جن میں سے سری نگر میں 9 جبکہ باقی 6 وادی کے دوسرے قصبوں میں چل رہے تھے۔ سری نگر میں پلیڈیم سنیما، نیلم سنیما، ریگل سنیما اور براڈ وے سنیما میں زبردست بھیڑ لگی رہتی تھی۔ تاہم اسی دہائی کے اواخر میں شروع ہونے والی مسلح شورش کے نتیجے میں یہ سبھی سنیما گھر یکے بعد دیگرے بند ہوئے
FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا