سری نگر میں محکمہ پی ایچ ای کے ملازمین اپنے بچوں سمیت بر سر احتجاج
یواین آئی
سرینگر؍؍ریاست کی گرمائی راجدھانی سری نگر میں جمعرات کے روز پبلک ہیلتھ انجینئرنگ محکمہ میں کیجول لیبرس کے بطور کام کرنے والے ملازمین نے اپنے بچوں سمیت مختلف النوع مطالبات کو لے کر احتجاج کیا۔سینکڑوں کی تعداد میں وادی کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے ان ملازموں نے شہر سری نگر کے قلب میں واقع پرتاب پارک میں اپنے بچوں سمیت احتجاج کیا اور اپنے مطالبوں کے حق میں جم کر نعرہ بازی کی۔احتجاجی ملازموں کے مطالبات میں بقایا تنخواہوں کی واگذاری اور ان کی سروس کو مستقل کرنا شامل ہے۔احتجاجی ملازمین کے ایک گروپ نے یو این آئی کو بتایا کہ اگر ان کے مطالبوں کو پورا نہیں کیا گیا تووہ احتجاج میں مزید شدت لائیں گے اور پانی کی سپلائی منقطع کرنے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ان کے مطالبوں کے تئیں سرد مہری کا مظاہرہ کرنے کے خلاف متعدد پی ایچ دفاتر کو بطور احتجاج مقفل کیا گیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ ان ملازموں نے سری نگر میں واقع ہیڈ آفس کو 2 اپریل کو مقفل کیا تھا۔احتجاجی ملازموں نے کہا ‘ہم گذشتہ 18 مہینوں سے تنخواہ سے محروم ہیں جس کے باعث ہم اپنے بچوں کی سکول فیس ادا کرنے سے قاصر ہیں اور دکانداروں کے قرضے کا بوجھ بھی بھاری ہوتا جارہا ہے اور اب وہ بھی مزید ادھار دینے سے انکار کررہے ہیں’۔احتجاجیوں نے پلے کارڑس اٹھا رکھے تھے جن پر’مکمل ہڑتال’ اور ‘ہماری تنخواہ واگزار کرو’ جیسے نعرے رقم تھے۔احتجاجی ملازمین نے کہا کہ اگر 6 اپریل تک ان کے مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا تو وہ احتجاج میں مزید شدت لائیں گے جس کے لئے وہ وادی کے لوگوں کو پانی کی سپلائی بند کرنے سے کوئی گریز نہیں کریں گے