امت شاہ 3 اپریل کو سندر بنی اور ادھم پور میں انتخابی ریلیوں سے خطاب کریں گے

0
0

یواین آئی

جموںبھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی صدر امت شاہ 3 اپریل کو ضلع راجوری کے سندر بنی اور قصبہ ادھم پور میں پارٹی کی انتخابی ریلیوں سے خطاب کریں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ جموں کے محض ایک ہفتے بعد خطے کے دورے پر آنے والے بھاجپا صدر پارٹی امیدواروں جگل کشور شرما اور ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے لئے ووٹ مانگیں گے جنہیں سخت مقابلے کا سامنا ہے۔ جگل کشور شرما پارلیمانی حلقہ جموں جبکہ جتیندر سنگھ پارلیمانی حلقہ ادھم پور کے بھاجپا امیدوار ہیں۔ بی جے پی ریاستی صدر رویندر رینہ نے ہفتہ کے روز ترکوٹہ نگر میں واقع بی جے پی دفتر پر نامہ نگاروں کو بتایا ’بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ جی 3 اپریل کو سندر بنی میں ایک بڑے انتخابی ریلی سے خطاب کریں گے۔ اسی دن وہ ادھم پور میں بھی ایک انتخابی ریلی سے خطاب کریں گے‘۔ انہوں نے کہا ’سندر بنی میں ہونے والی ریلی میں کالاکوٹ، نوشہرہ، درہال، راجوری، مینڈھر، سرنکوٹ اور پونچھ تک رہنے والے تمام لوگوں کو شرکت کے لئے بلایا گیا ہے۔ ادھم پور کے اسٹیڈیم میں ہونے والی ریلی میں ادھم پور، چنانی، رام نگر، ریاسی اور کٹرہ کے لوگوں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے‘۔ بتادیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 28 مارچ کو جموں کے اکھنور میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران بھاجپا امیدواروں کے لئے ووٹ مانگتے ہوئے کہا ’آپ کا ووٹ جموں وکشمیر کو وکاس کی نئی اونچائیوں تک لے جائے گا۔ محفوظ اور مضبوط ریاست بنائے گا‘۔ قابل ذکر ہے کہ خطہ جموں میں بھاجپا کے باغی لیڈر چوہدری لال سنگھ، کانگریس نیشنل کانفرنس اتحاد اور پی ڈی پی کی طرف سے امیدوار کھڑا نہ کرنے کے اعلان نے بی جے پی کے لئے انتہائی مشکل صورتحال پیدا کردی ہے۔ سابق بی جے پی رکن اسمبلی (بسوہلی) چوہدری لال سنگھ جنہوں نے گذشتہ برس جولائی میں اپنی سیاسی جماعت ’ڈوگرہ سو ابھیمان سنگھٹن‘ لانچ کی، خطہ جموں کی دونوں پارلیمانی نشستوں پر قسمت آزمائی کے لئے میدان میں اتر گئے ہیں۔ سن 2014 کے پارلیمانی انتخابات میں بھاجپا نے جموں کی دونوں پارلیمانی نشستوں کے علاوہ لداخ کی نشست پر بھی کامیابی حاصل کی تھی۔ بی جے پی کو اس وقت خطہ لداخ میں بھی سخت مشکل صورتحال کا سامنا ہے اور پارٹی وہاں اپنی کھوئی ہوئی ساکھ کو بحال کرنے کی کوششوں میں لگی ہوئی ہے۔ لداخ سے بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ تھپستن چیوانگ نے گذشتہ برس نومبر میں صحت کی وجوہات کی بناءپر پارٹی کی بنیادی رکنیت اور لوک سبھا سے استعفیٰ دیا تھا۔ تھپستن چیوانگ کا استعفیٰ بلدیاتی انتخابات میں بی جے پی کی لداخ میں شرمناک ہار کے محض تین ہفتے بعد سامنے آیا تھا۔ ان سے قبل بھاجپا کے ایک اور لیڈر دورجے موٹپ نے ان ہی وجوہات پر لداخ خودمختار پہاڑی ترقیاتی کونسل لیہہ کے چیف ایگزیکٹو کونسلر کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ ریاست میں گذشتہ برس کے اواخر میں منعقد ہوئے بلدیاتی انتظامات میں بی جے پی کو خطہ لداخ میں زبردست جھٹکا لگا تھا اور پارٹی 26 بلدیاتی حلقوں میں سے ایک بھی حلقہ جیتنے میں کامیاب نہیں ہوئی تھی۔ کانگریس نے لیہہ میونسپل کمیٹی میں بی جے پی کو وائٹ واش کرتے ہوئے سبھی 13 بلدیاتی حلقے جیتے تھے۔ پارٹی (کانگریس) نے کرگل میونسپل کمیٹی کے 13 میں سے پانچ حلقوںپر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ باقی آٹھ حلقے آزاد امیدواروں کے کھاتے میں چلے گئے تھے۔ سن 2014 کے عام انتخابات میں بی جے پی نے لداخ پارلیمانی حلقہ انتخاب سے جیت درج کرکے تاریخ رقم کی تھی۔ اس کے علاوہ سن 2015 میں ہوئے لداخ خودمختار پہاڑی ترقیاتی کونسل لیہہ کے انتخابات میں بڑی جیت درج کرکے کونسل تشکیل دی تھی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا