کشمیر حل کی بات کرنا دہشت گردی نہیں مسلمہ حقیقت : میر واعظ

0
0

الیکشن کی آڑ میں ہر پہلو کو ”دہشت گردی“ کی عینک سے دیکھنا ناقابل قبول
کے این ایس

سرینگرحریت کانفرنس (ع) چیرمین میر واعظ عمر فاروق نے بتایا کہ حکومت ہند انتخابات کی آڑ میںایک ایسا ماحول تیار کرہی ہے جس میں مسئلہ کشمیر سے وابستہ ہر پہلو کو”دہشت گردی“ سے منسلک کرنے کی ناقابل قبول کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے یہ بات زور دیکر کہی کہ مسئلہ کشمیر کا کوئی فوجی حل نہیں ہے لیکن بدقسمتی سے کشمیریوں کی آواز کو طاقت کے بل پر سلب کرنے کے ساتھ ساتھ قیادت کو پشت بہ دیوار کیا جارہا ہے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق حریت کانفرنس (ع) چیرمین میر واعظ عمر فاروق نے مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ سے قبل عوام کے بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ریاست میں پولیس اور انتظامیہ کی طرف سے پکڑ دھکڑ اور ہراساں کرنے کی کارروائی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی۔ میر واعظ نے کہا کہ حکومت ہند انتخابات کی آڑ میں جموںوکشمیر کے حالات و واقعات کے حوالے سے ایک ایسا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے جس میں مسئلہ کشمیر سے وابستہ ہر پہلو کو” دہشت گردی“ سے منسلک کرنے کی ناقابل قبول کوششیں کی جارہی ہے ۔ میرواعظ نے کہا کہ عوامی مجلس عمل پچھلے کئی دہائیوں سے مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کی تحریک چلا رہی ہے اور ہم اپنے اُسی اصولی موقف پر قائم ہےں۔انہوںنے کہا کہ ہم حکومت ہندوستان پر یہ بات واضح کرنا چاہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کے حل کی بات کرنا کوئی دہشت گردانہ عمل نہیں بلکہ ایک مسلمہ حقیقت ہے ۔میرواعظ نے کہا کہ حریت کانفرنس ہو یا عوامی مجلس عمل یا جامع مسجد کے منبر و محراب ہوں ہماری سیاست اور ہمارا موقف بالکل واضح ہے اور وہ یہ کہ مسئلہ کشمیر کو پر امن ذرائع سے حل کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں اور اس مسئلہ سے جڑے تمام فریقین بھارت اور پاکستان اور کشمیری عوام کو مذاکرات میں شامل کریں۔ یہ شہید ملت میرواعظ مولوی محمد فاروق صاحبؒ ہی تھے جنہوں نے سب سے پہلے1975 گول باغ سرینگر کے ایک تاریخ ساز عوامی جلسے میں سہ فریقی مذاکرات کی تجویز پیش کی تھی تب سے آج تک ہمارا موقف بالکل صاف اور دوٹوک ہے اوروہ یہ کہ ہم بھارت اور پاکستان کے مابین دوستی کے خواہاں ہےں لیکن یہ دوستی تب تک دیرپا ثابت نہیں ہوسکتی جب تک مسئلہ کشمیر کا کوئی دیرپا حل تلاش نہیں کیا جاتا۔انہوںنے یہ بات زور دیکر کہی کہ مسئلہ کشمیر کا کوئی فوجی حل نہیں ہے لیکن بدقسمتی سے ہماری آواز کو طاقت کے بل پر سلب کیا جارہا ہے ،یہاں کی مزاحمتی قیادت کو پشت بہ دیوار کیا جارہا ہے ، متعدد قائدین کو جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے، کچھ کو نظر بند رکھا گیا ہے ، کچھ قائدین کی جائیدادیں ضبط کی گئی ہیں ، ہراسانیوں اور خوفزدہ کرنے کا یہ عمل جاری ہے ۔ حریت (ع) چیرمین نے کہا کہ مسلمانان کشمیری اس وقت ایک تاریک ترین دورسے گذر رہے ہیں ، ہر روز ہمارے نوجوانوں کو شہید کیا جارہا ہے ، ہمارے مکانوں کو نذر آتش کیا جارہا ہے، گرفتاریوں، زدوکوب کرنے ، پیلٹ گن، ٹیئر گیس کے استعمال ، دینی ،سیاسی ،سماجی تنظیموں پر پابندی غرض ہر قسم کی یلغار ہمارے خلاف ہو رہی ہے اور ان حالات میں ہم سب کو ثابت قدم اور اپنے موقف پر ڈٹے رہنے کی ضرورت ہے ۔میرواعظ نے کہا کہ ان مشکل ترین گھڑیوں میں ہمیں چاہئے کہ ہم زیادہ سے زیادہ اللہ تعالیٰ کی ذات کے ساتھ اپنے توسل اور تعلق کو مضبوط کریں کیونکہ وہی ذات سب سے زیادہ طاقتور ہے اور آنے والے ایام متبرکہ میں ہم کو اللہ کے حضور آہ و زاری کرکے اُسی ذات واحد سے اپنے گناہوں کی مغفرت کے ساتھ ساتھ اپنے مشکلات اور مسائل کے حل کیلئے اُسی کی طرف رجوع کریں۔اس موقعے پر میرواعظ نے معراج العالم کی تقریبات کے سلسلے میں اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حسب معمول بروز بدھ3 اپریل2019 ءکو تاریخی عالی مسجد عیدگاہ سرینگر میں نماز مغرب تا عشا وعظ و تبلیغ کی مجلس آراستہ کی جائیگی جس میں فلسفہ معراج النبی پر تفصیل سے روشنی ڈالی جائیگی اور5 اپریل جمعتہ المبارک کو جامع مسجد میں معراج العالم کے حوالے سے ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا جائیگا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا