امریکی تحقیقی ادارے کے سروے میں انکشاف

0
0

ہندوستانیوں کی اکثریت کشمیر کے حالات کو بہت بڑا مسئلہ گردانتی ہے
یواین آئی

سرینگرامریکی تحقیقی ادارے ‘پیو ریسرچ سینٹر’ کے ایک حالیہ سروے کے مطابق ہندوستان کی آبادی کا بیشتر حصہ وادی کشمیر کے حالات کو بہت بڑا مسئلہ گردانتی ہے اور اس کے حل کے لئے فوجی طاقت کے استعمال کے حق میں ہے۔واضح رہے کہ ‘پیو ریسرچ سینٹر’ واشنگٹن ڈی سی میں واقع ایک معتبر امریکی تحقیقی ادارہ ہے جو لوگوں کو ان امور، رجحانات اور طریقہ کاروں کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے جن سے دنیا تشکیل پاتی ہے۔ادارے کے حالیہ سروے کے مطابق ہندوستان کی آبادی کے 53 فیصدی سے زیادہ لوگوں کا ماننا ہے کہ گذشتہ پانچ برسوں کے دوران کشمیر میں حالات بدتر ہوئے ہیں اور 58 فیصدی سے زیادہ لوگوں کا ماننا ہے کہ ہندوستانی حکومت کو کشمیر کے حالات کے ساتھ نمٹنے کے لئے فوجی طاقت کا استعمال کرنا چاہئے۔رپورٹ کے مطابق ہندوستانیوں کی اکثریت پاکستان کو ایک خطرہ گردانتی ہے اور مانتی ہے کہ کشمیر کے حالات سے نمٹنے کے لئے مزید فوجی طاقت کے استعمال کی ضرورت ہے۔سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ماہ فروری میں ہوئے پلوامہ خود کش دھماکہ کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھ جانے سے مسئلہ کشمیر وزیر اعظم نریندر مودی کے لئے ایک موثر الیکشن منشور بن گیا ہے۔سال گذشتہ کے مرکز کے ‘سپرنگ سروے’ کے مطابق76 فیصدی ہندوستانی پاکستان کو ملک کے لئے بہت بڑا خطرہ سمجھتے ہیں ان میں سے 63فیصدی لوگوں کا کہنا ہے کہ پاکستان ایک سنجیدہ خطرہ ہے۔اس نظریے کے ماننے والے بی جے پی کے حامی بھی ہیں اور کانگریس کے حامی بھی، شہروں کے باشندے بھی اور دیہاتی بھی اور تمام عمر کے گروپوں کے لوگ بھی اس نظریے کو مانتے ہیں۔علاوہ ازیں65 فیصدی آبادی کا ماننا ہے کہ دہشت گردی ملک کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پلوامہ خودکش دھماکے کے تناطر میں ہندوستان کے سوشل میڈیا پلیٹ فارموں پر حملے کے بارے میں اس قدر گمراہ کن اور غلط کہانیاں گڑھ لی گئی کہ ہندوستان کے فیس بک انٹیگریٹی انیشیٹیو کے سربراہ کو ٹویٹ کرکے کہنا پڑا کہ میں نے اس سے پہلے ایسا کبھی دیکھا نہیں ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا