لبریشن فرنٹ کاکریک ڈاﺅن :پابندی کے بعدپکڑدھکڑ

0
0

فرنٹ لیڈروںاورکارکنوں کی نزدیکی پولیس تھانوں میں طلبی
کے این ایس

سرینگرمرکزی سرکارکی جانب سے غیرقانونی قراردئیے جانے کے ایک روزبعدکشمیروادی میں پولیس وفورسزنے لبریشن فرنٹ کےخلاف کریک ڈاﺅن شروع کردیاہے۔کشمیرنیوزسروس(کے این ایس )کے مطابق مرکزی سرکارنے کشمیرمیں سرگرم علیحدگی پسندجماعتوں اوران سے وابستہ لیڈروں کیخلاف مرتب کردہ سخت پالیسی کے تحت گزشتہ دنوں جماعت اسلامی جموں وکشمیرپرپابندی عائدکئے جانے کے بعدگزشتہ جمعہ کواولین علیحدگی پسندتنظیم جموں وکشمیرلبریشن فرنٹ کوبھی غیرقانونی قراردیتے ہوئے اس کی سرگرمیوں پرپابندی عائدکردی ۔محبوس علیحدگی پسندلیڈرمحمدیاسین ملک کی سربراہی والی لبریشن فرنٹ پرپابندی کافیصلہ جمعہ کونئی دہلی میں وزیراعظم مودی کی زیرصدارت منعقدہ قومی سلامتی سے متعلق مرکزی کابینہ کی ہنگامی میٹنگ میں لیاگیا،جسکے بعدمرکزی داخلہ سیکرٹری راجیوگﺅبانے نامہ نگاروں کوبتایاکہ جموں وکشمیرلبریشن فرنٹ کی سرگرمیوں نہ صرف ملک دشمن رہی ہیں بلکہ یہ تنظیم غیرقانونی سرگرمیوں میں بھی ملوث رہی ہے ،اسلئے لبریشن فرنٹ کوغیرقانونی قراردیکراسکی سبھی سرگرمیوں پرپابندی عائدکردی گئی ہے۔ادھرمرکزی سرکارکی عائدکردہ پابندی اورغیرقانونی قراردئیے جانے کے بعدکشمیرمیں پولیس نے جموں وکشمیرلبریشن فرنٹ کیخلاف باضابطہ طورپرکریک ڈاﺅن شروع کردیاہے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق لبریشن فرنٹ کے لیڈروں اورکارکنوں کونزدیکی پولیس تھانوں سے فون کرکے ہدایت دی جارہی ہے کہ وہ خودکوپولیس اسٹیشن میں پیش کریں ۔رپورٹ کے مطابق فون پرطلب کئے جانے کے باوجودجب فرنٹ لیڈراورکارکن تھانے میں پیش نہیں ہوئے توکئی ایسے لیڈروں اورکارکنوں کے گھروں پرسنیچرکوشام دیرگئے چھاپے ڈالے گئے لیکن کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی کیونکہ کوئی ایسالیڈریاکارکن گھرمیں موجودنہیں تھا۔میں پولیس حکام کاحوالہ دیتے ہوئے بتایاگیاہے کہ مرکزی سرکارکی جانب سے غیرقانونی قراردئیے جانے کے بعدجموں وکشمیرلبریشن فرنٹ کے لیڈروں اورکارکنوں کوحراست میں لیناناگزیرہے ۔تاہم پولیس حکام نے بتایاہے کہ ایسے لیڈروں اورکارکنوں کواحتیاطی طورپرحراست میں لیاجارہاہے ۔میڈیارپورٹ کے مطابق مرکزی سرکارکی جانب سے پابندعائدکئے جانے کے بعدریاستی پولیس نے جموں وکشمیرلبریشن فرنٹ کے لیڈروں اورکارکنوں کی فہرستیں مرتب کیں تاکہ فرنٹ کے سرگرم یامتحرک لیڈروں اورکارکنوں کی گرفتاری عمل میں لائی جائے۔پولیس حکام نے بتایاکہ سبھی اضلاع میں سرگرم لبریشن فرنٹ کے لیڈروں ،ذمہ داروں اورکارکنوں کی فہرستیں مرتب کی جاچکی ہےں اوراب انکی گرفتاری عمل میں لائی جائیگی ۔تاہم پولیس حکام نے بتایاکہ جماعت اسلامی کے مقابلے میں یہ چھوٹاکریک ڈاﺅن ہوگاکیونکہ جموں وکشمیرلبریشن فرنٹ کے لیڈروں اورکارکنوں کی تعدادزیادہ نہیں ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا