بھارت کی سفارتی جہارحیت کو رو کنے کیلئے توڑ کرنا لازمی ہے :عمران خان
لازوال ڈیسک
اسلام آبادبھارت کے ساتھ کشمیر، سیاچن ،سرکریک سمیت تمام مسائل کوباہمی گفت شنید کے ساتھ حل کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ بین الاقوی سطح پربھارت کی سفارتی جہارحیت کوروکنے کیلئے اگر مناسب اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو آ نے والے کل کے دوران پاکستان کومشکلوںکا سامناکرنا پڑ سکتا ہے شدت انتہاءپسندی دہشت گردی کی ہئے پاکستان میںجگہ نہ ہونے کی ذکرکرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ ایسے قوتوںکے خلاف سخت کاروائی عمل میںلائی جارہی ہے تاکہ بین الاقوامی سطح پرپاکستان کے وقا رمیں کو ئی حرف نہ آ ئے ۔ملک مضبوط ومستحکم ہے کسی کی جہارحیت نہ قبول کریگے اور نہ ہی کسی کے خلا ف جہارحیت کا مظاہراہ کریگے ۔یوم قرا رداد پاکستان کی سالگرہ کے موقعے پر پاکستان سے شائع ہونے ولے اردوں انگیریزی اخباروں کے مدیروں نمائندوں ۔الیکٹرانک نیوز چینلوں کے اینکروں ،ایڈیٹروں کے ساتھ ملاقات کے دوران تحریک انصاف کے سربراہ اور پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ برصغیرکے دو نیو کلئیرطاقتیں بھارت اور پاکستان جنگ کے متحمل نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ انگریزں سے چھٹکارا ملنے کے بعد دونوں ممالک کے مابین جوجنگیں ہوئی اس نے تباہی و بربادی کے سوا دونوں ممالک کو کچھ نہیں دیا بلکہ اختلافات شدت ،انتہاءپسندی ،ضد ،ہڈ دھرمی نے دونوں ممالک کوبری طرح سے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے دنیا کی قومیں کہا سے کہاں پہنچ گئی بھارت پاکستان میں کروڑوں لوگ اب بھی جہالت افلاس اور بھوک میں مبتلا ہیں ۔دونوں ممالک اربوں ڈلر روپے کے مالیت کے ہتھیا ر ہرسال خریدنے پر مجبور ہو جاتے ہیں میزائل ،ائیٹم بم ،جدید لڑاکہ طیارے ۔غریبوں کوروٹی کپڑا اور مکان نہیں دے سکتے ہیں معلوم نہیں کہ برصغیر کے تقسیم کے بعد بھارت پاکستان کے درمیان دشمنی عداوت بغض ضد کی وجہ کیا ہے ۔پاکستانی وزیراعظم نے ذرائع ابلاغ کے ساتھ گفتگو کے دوران کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ کشمیر سیاچن سرکریک اور دوسرے مسا ئل پرکھلے ذہن سے بات کرناچاہتے ہے اور ان مسائل کوبات چیت سے حل کرنے کے خواست خوار ہے ۔عمران خان نے کہاکہ اب دنیا ہمارے اس موقف کو سنجیدگی سے کر رہی ہے کہ بھار پاکستان کے درمیان کشیدگی کی بنیاد ی وجہ کشمیرمسئلہ ہے اور اس سے حل کیاجا نا چاہئے پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ بھارت پاکستان کودنیامیں الگ تھلگ کرنے کی پالسی اختیا رکئے ہوئے ہے اور لیتہ پورہ فدائین حملے کے بعد بھارت کی سفارتی جہارحیت میں شدت آ گئی ہے اور اگر اس کا توڑ نہیں کیا گیا تو آ نے والے کل کے دوران پاکستان کومشکلوںکا س مناکرنا پرے گا ۔انہوں نے کہاکہ شدت انتہاءپسندی اور دہشت گردی کیلئے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں ہے ان قوتوں کے خلاف ہم نے ہرمحاز پرجنگ چھیڑ دی ہے اور ان قوتوں کوسر ابھارنے نہیں دیا جائے گا تاکہ پاکستان پر بین الاقوامی سطح پرحر ف نہ آ ئی ۔یوم قرر داد پاکستان کی ذ رکرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ خدا داد ممالک پاکستان دنیاکے تمام مسلمانوں سمیت انسانیت کاعلمبردار ہے ہم اسان اور انسانیت کی خد مت کرنا چاہتے ہے ملک میں ذہبی آزادی ہرا یک کوہے اور ہرایک مذہب کا احترام لازمی ہے ۔